’’یارسول اللہﷺ‘‘دنیا کی وہ خوش قسمت ترین ہرنی جس کی التجا سن کر رسول خداﷺ اسکے پاس گئے تو اس نے عرض کی کہ ۔۔۔ شان نبوتﷺ کا ایسا معجزہ کہ سن کر ایمان تازہ ہوجائے
اللہ کے پیارے حبیب حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ انسانوں کے ساتھ جمادات و نباتات اور جانوروں پر بے حد و بے پایاں مہربان تھے ۔علامہ طاہر القادری نے نے اپنی کتاب کشف الاسرار میں سرکار دوجہاں ﷺ کے ان معجزات کا ذکر کرتے ہوئے بیان کیا ہے کہ ایک بار مصیبت زدہ بچوں والی ہرنی نے آپﷺ سے مدد مانگی تھی ۔یہ واقعہ احادیث کی متعدد کتا بوں میں موجود ہے اور اسکے راو ی کئی جید صحابہؓ ہیں ۔
حضرت انس بن مالکؓ نے یہ مبارک واقعہ یوں بیان کیا ہے کہ ایک دفعہ آپﷺ ایک صحرا کے پاس سے گزرے۔ وہاں ایک گروہ نے ایک ہرنی کو شکار کر کے ایک بانس کے ساتھ باندھ رکھا تھا۔غیب سے ایک ندا آئی’’یارسول اللہ‘‘ سرکار دوعالم ﷺ نے دیکھا کہ آپﷺ کو ہرنی نے پکارا ہے۔آپﷺ اسکے پاس تشریف لے گئے تو اس ہرنی نے عرض کیا ’’ یا رسول اللہ ! میرے دو چھوٹے بچے ہیں جنہیں میں نے حال ہی میں جنا ہے۔ پس آپ ﷺ مجھے ان سے اجازت دلوادیں کہ میں اپنے بچوں کو دودھ پلا کر واپس آجاؤں‘‘
آپ ﷺ نے فرمایا’’ اس کا مالک کہاں ہے؟ ‘‘اس گروہ نے کہا’’ یا رسول اللہ ﷺ ، ہم اس کے مالک ہیں‘‘
حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا’’ اسے چھوڑ دو یہاں تک کہ یہ اپنے بچوں کو دودھ پلا کر تمہارے پاس واپس آجائے‘‘
انہوں نے عرض کیا’’ یا رسول اللہ ﷺ ! اس کی واپسی کی ہمیں کون ضمانت دے گا؟‘‘
آپ ﷺ نے فرمایا’’ میں اسکی ضمانت دیتا ہوں‘‘
انہوں نے ہرنی کو چھوڑ دیا ۔پس وہ گئی اور اپنے بچوں کو دودھ پلا کر واپس لوٹ آئی۔ انہوں نے اسے پھر باندھ دیا۔ جب حضور نبی اکرم ﷺ دوبارہ ان لوگوں کے پاس سے گزرے اور ان سے پوچھا ’’ اس کا مالک کہاں ہے ؟‘‘
اس گروہ نے عرض کیا ’’ یا رسول اللہ ﷺ! وہ ہم ہی ہیں ‘‘
آپ ﷺ نے فرمایا’’ کیا تم اس ہرنی کو مجھے فروخت کرو گے؟ ‘‘
انہوں نے عرض کیا ’’ یا رسول اللہ ! یہ آپ ہی کی ہے‘‘ پس انہوں نے اسے کھول کر آزاد کر دیا اور وہ چلی گئی ۔ دوسری روایت کے مطابق ہرنی نے آپﷺ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ’’ میں گواہی دیتی ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور آپﷺ اللہ کے رسول ہیں‘‘