سینیٹ میں حکومت اور حزب اختلاف کی پوزیشن کیا ہے؟تفصیلات جانئے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کی قرارداد جمع کرادی اور میر حاصل خان بزنجو کو متفقہ امیدوار بھی نامزد کر دیا ہے،سینیٹ قواعد و ضوابط کے مطابق نئے چیئرمین سینیٹ کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہو گا،موجودہ سینیٹ میں پارٹی پوزیشن کچھ یوں ہے، اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں، حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں،ان میں 17 مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر جیتے تھے، باقی 13 آزاد حیثیت میں منتخب ہوئے،پاکستان پیپلز پارٹی کے 21، جمعیت علماء اسلام ف کے 4، جماعت اسلامی کے 2، اے این پی کا 1، نیشنل پارٹی کے 5 اور پختوانخوا ملی عوامی پارٹی کے 4 سینیٹرز ہیں،یوں سینیٹ میں اپوزیشن کے 67 سینیٹرز ہیں تاہم جماعت اسلامی کے 2 سینیٹرز پارٹی فیصلے کے مطابق لا تعلق رہیں گے۔حکومتی نشستوں پر پاکستان تحریک انصاف کے 14، ایم کیو ایم کے 5، فاٹا کے7، مسلم لیگ فنکشنل کا 1، بی این پی مینگل کا 1، اور سینیٹر صادق سنجرانی سمیت بلوچستان عوامی پارٹی کے 8 سینیٹرز ہیں،یوں حکومت کو 36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔اگر صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گئی تو اس کے بعد نئے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے شیڈول جاری ہو گا اور یہ انتخاب بھی خفیہ رائے شماری سے ہو گا۔