”کپتان سرفراز احمد کے نام ایک خط“
السلام وعلیکم!
میں خیریت سے ہوں اور آپ کی خیریت خدا وند کریم سے نیک مطلوب ہے۔دورہ برطانیہ اور عالمی کپ کھیلنے کے بعد آپ خیریت سے وطن واپس آگئے ہیں۔بے حد خوشی ہوئی سرفراز بھائی ہمیں اور اہل وطن کو کیونکہ آپ ہمارے قومی ہیرو ہیں۔آپ کو برطانیہ میں ورلڈ کپ کے دوران اپنی فیملی کے ساتھ سیر سپاٹے اور فیملی کو کھانا،وانا کھلاتے،بچوں کو گود میں اٹھائے،پھرتے دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی کہ آپ کوئی کام تو دل جمعی اور پوری توجہ کے ساتھ کر رہے تھے شاید بچے پہلی مرتبہ برطانیہ کا دورہ کر رہے تھے۔
پیارے سرفراز بھائی!آپ نے پاکستان آکر پریس کانفرنس کی۔آپ کو میٹھی میٹھی زبان میں بات کرتے دیکھ کر اچھا لگ رہا تھا آپ نے اس پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی اس دورے میں کارکردگی بہت شاندار رہی آپ نے بالکل درست فرمایاہم برطانیہ کے خلاف عالمی کپ سے قبل کھیلی گئی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز شاندار طریقے سے ہار گئے۔اس سے ”عمدہ“ پرفارمنس کیا ہو سکتی ہے اس سیریز میں ہم تجربے کرتے رہے لیکن اپنی ٹیم کا کمبینیشن نہ بنا سکے بھلا اس سے بہتر ین کارکردگی اورکیا ہو سکتی ہے۔
آپکی ٹیم اور خود آپ کی کارکردگی تو تسلسل کے ساتھ شاندار رہی ہے کہ اس پر تو کچھ کہنا سورج کو چراغ دکھانے والی بات ہے۔انگلینڈ سے سیریز ہم ہار گئے،آسٹریلیا نے یو اے ای میں ہمیں دھول چٹائی ہم اس سیریز میں بھی وائٹ واش ہو گئے،جنوبی افریقہ سے ٹیسٹ سمیت ایک روزہ میں بدترین شکست،نیوزی لینڈ میں ایک روزہ میں وائٹ واش اور ٹیسٹ سیریز میں بھی شکست،کیا”شاندار“ کارکردگی ہے آپ کی؟
چلیں سرفراز بھائی ناراض نا ہویئے گا۔
آپ نے فرمایا کہ عالمی کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی بہت عمدہ رہی ویسٹ انڈیزسے عبرتناک شکست،بھارت سے عبرتناک شکست،کیویز سے رو رو کر جیتے،افغانستان جیسی کمزور ٹیم سے اتفاق سے فتح مل گئی۔کیا اس کو عمدہ کارکردگی کہتے ہیں؟ گیارہ پوائنٹ لے کر ہم خوش ضرور ہوئے لیکن یہ گیارہ پوائنٹ کس کام کے ہیں؟ہم نے میچ ضرور جیتے لیکن کیا ہم نے اس بات پر غور کیا کہ رن ریٹ بھی اپنا کردار اد ا کر سکتا ہے؟