باڑہ،حکومت سے مذاکرات کامیاب،احتجاج 10 دنوں کیلئے ملتوی
تحصیل باڑہ (نامہ نگار) باڑہ میں قبائلی صنعت کاروں اور سٹیل ملزمیں کام کرنے والے سیکڑوں مزدوروں نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں اپنا احتجاج 10دنوں تک ملتوی کرنے اور فاٹا میں سٹیل ملز کو احتجاجاً بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔جمعرات کے روز باڑہ متنی روڈ پر آل فاٹا سٹیل ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقد ہونے والا احتجاجی کیمپ کئی گھنٹوں تک جاری رہا جبکہ اس دوران تختہ بیک ٹو متنی شاہرہ کو افغانستان جانے والے بھاری ٹرانسپورٹ کو کئی گھنٹوں تک بند رکھنے کے بعد رکن قومی اسمبلی حاجی اقبال آفریدی،اسسٹنٹ کمشنر باڑہ کاشف قیوم اور ایس ایچ او باڑہ حاجی اکبر آفریدی پر مشتمل مذاکراتی ٹیم نے وفاقی حکومت سے رابطہ کرکے آل فاٹا سٹیل ملز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کے ساتھ کامیاب مذاکرات کئے۔سٹیل ملز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے دس روز تک اپنی احتجاج کو موخرکرنے کا اعلان کیا۔ احتجاجی مقررین کا کہناتھا کہ موجودہ حکومت نے قبائلوں کی بربادی میں رہی سہی کسر بھی پوری کر دی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سال جاری دہشت گردی کے جنگ میں قبائلی اضلاع جو تباہی وبربادی ہوئی ہے،قبائل کی سکول صحت کے مراکز مکانات اور ہمارا کاروبار تباہ کیا گیا۔ لاکھوں قبائلی عوام بے گھر ہوکر خیموں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے لیکن قبائلی عوام کے دشمنوں کو مذکورہ نقصانات پر بھی دل ٹھنڈا نہ ہو سکا اور بالاآخرپختون قبائل کے اپنے خون پسینے کے شروع کیا جانے والے قبائلی معیشت کو بھی برباد کرنے کی سازش شروع کرکے قبائلی اضلاع میں سٹیل ملوں کو بھی بند کر دیا۔ مقررین نے حکومت کو واضح الفاظ میں خبر دار کیا کہ اگر قبائلی اضلاع میں موجودہ درپیش حالات اور منافقت سے بھری پالیسی پر نظرثانی نہیں کی گئی تو آخری حد تک جانے سے بھی قبائلی عوام گریز نہیں کریں گے۔ احتجاجی کیمپ کے دوران تمام مقررین اور شرکاء نے آل فاٹا سٹیل ملز ایسوسی ایشن کے ساتھ ہر ممکن تعاون کا بھی عہد کیا۔ موجود رکن پارلیمنٹ حاجی اقبال آفریدی صنعت کاروں اور حکومت کے درمیان ثالثی کا کرداد ادا کرتے ہوئے احتجاجی کیمپ شرکاء کو مذاکرات کی کامیابی کا اعلامیہ جاری کرکے شراکا سے کہا کہ صنعت کاروں کے تمام مطالبات جائز ہے اور انہیں ہر ممکن سپورٹ فراہم کی جائے گی۔انہوں نے آل فاٹا سٹیل ملز ایسوسی ایشن کو یقین دلایا کہ صرف دس روز کا مہلت دیا جائے جس میں حکومتی اراکین کے ساتھ ان کے رابطے کے نتیجے میں اس مسلے کا بہتر حل نکالا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع پر ٹیکس کا نفاذ آئینی مسئلہ ہے اور اس مسئلے پر ہم فاٹا کی صنعت کاروں کی موقف کے ساتھ ہے۔ احتجاج میں تمام صوبائی اسمبلی کے امیدواروں سمیت سیاسی جماعتوں کے قائدین علاقہ کے عمائدین اور عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔