’’بھارتی شائقین ویرات کوہلی پر غصہ نہ کریں کیونکہ ۔ ۔ ۔‘‘ شعیب اختر بھارتی ٹیم کے دفاع کیلئے میدان میں آگئے

’’بھارتی شائقین ویرات کوہلی پر غصہ نہ کریں کیونکہ ۔ ۔ ۔‘‘ شعیب اختر بھارتی ...
’’بھارتی شائقین ویرات کوہلی پر غصہ نہ کریں کیونکہ ۔ ۔ ۔‘‘ شعیب اختر بھارتی ٹیم کے دفاع کیلئے میدان میں آگئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مانچسٹر(ویب ڈیسک) پاکستان کے  سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے شکست خوردہ بھارتی ٹیم کی وکالت شروع کردی اور بھارتی شائقین سے درخواست کی کہ وہ ویرات کوہلی الیون پر غصہ نہ کریں کیونکہ اس نے پورے ٹورنامنٹ میں اچھی کرکٹ کھیلی، اسی طرح شعیب اختر نے دھونی کو ’لیجنڈ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ڈائیو لگالیتے تو رن آئوٹ سے بچ سکتے تھے۔اپنے ویڈیو پیغام میں راولپنڈی ایکسپریس نے کہا کہ ہندوستان ٹورنامنٹ سے باہر ہوچکا جس کے بعد بحث شروع ہوگئی ، سنیں، میں بھی ناقد ہوں لیکن حقائق کیساتھ بات کرتا ہوں، سرفراز پر بھی تنقید کی کیونکہ وہ فٹ نہیں لگ رہا تھا ، پھر ڈریسنگ روم سے بھی اچھی خبریں آئیں اور فائدہ پاکستان کو ہوا، انڈین میڈیا میں قیاس آرائیاں تھیں ، ویرات کوہلی برے اور ہندوستان کی انتظامیہ بری ، کوہلی کو کپتانی سے ہٹادیں ، لڑکوں کو زبردستی کھلایا گیا، دھونی پر سوال اٹھ رہے ہیں، یہ سب خبریں ہیں ، دیکھیے ، پاکستانی ہونے کے ناطے میں پہلا شخص ہوں گا جو انڈین ٹیم پر تنقید کرے  لیکن کوئی وجہ تو ہونی چاہیے ، ویرات کوہلی نے اکیلے چھ سال میں میچ جتوا رہا ہے ، دھونی اچھا کھلاڑی ہے اور 2014 سے چل نہیں پا رہا، وہ ایک برانڈ اب بن چکے ہیں، تبدیلی کی باتیں بے وقوفی ہیں، ویرات کوہلی نے مڈل آرڈر سے ون ڈائون آکر بھار ت کو بہت سے میچ جتوائے، روہت شرما بھی بڑا پلیئر ہے  لیکن ہر میچ میں 100 تھوڑا ہی کرسکتا ہے ، کوہلی پر بھی بڑا پریشر تھا جس کی وجہ سے وہ لاک ڈاؤن ہوگئے، ان سے کپتانی بری نہیں ہوئی لیکن کپتانی سے ہٹانا اور تنقید کرنا بری بات ہے ، کوہلی کے جتنے میچز دیکھے تو اس نے پچیس سے تیس میچ اکیلے جیتے ہوئے ہیں، کوہلی کی غلطی البتہ یہ ہے کہ اسے مڈل آرڈر میں ہی کوہلی چاہیے ، اسے یہ سوچنا چاہیے کہ اپنے جیسے بلے باز کہاں سے لانے ہیں، دھونی کو اوپر لانا چاہیے تھا، پانڈیا کو نیچے رکھتے ، دھونی کے پاس اب وہ گیم نہیں رہی، وہ آرام سے کھیلتے ہیں، یہ ان کا آخری میچ تھا اور رن آؤٹ ہوگئے ، اتنا آسان میچ نہیں ہارنا چاہیے تھا، مڈل آرڈر کی کمزوری کھل کر سامنے آچکی ہے ۔ شعیب اختر کاکہناتھاکہ اب بی سی سی آئی رعب ڈالے گی اور اب مرضی کی ٹیم کپتان کو نہیں ملے گی ، ممکن ہے کہ سلیکٹرز کو بھی بدلا جائے، کوہلی ملک کے لیے بہترین کررہاہے ، کوہلی کو پانچ بہترین بلے باز چاہیں  اور ہندوستان ان لوگوں سے بھرا پڑا ہے ، شامی کو نہ کھلانا بھی غلط تھا، اسے ڈراپ کرنا بنتا ہی نہیں تھا، ان کے فٹ ہونے کے بارے میں مجھے تفصیل معلوم نہیں۔ سابق اسپیڈ اسٹار نے رویندرا جڈیجا کو قدرے بدقسمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس گیند پر وہ آئوٹ ہوئے وہ چھکے والی تھی مگر تھوڑی اوپر اٹھ گئی جس سے وکٹ گنوانا پڑی، ہربار پاکستانی اور انڈین میڈیا ٹیم پر دوڑ پڑتا ہے ، ہمیں بھی تنقید کرنے کا حق ہے لیکن یہ بے وقوفیاں نہیں کرنی اور غیرضروری تنقید نہیں ہونی چاہیے تھی ۔ ان کاکہناتھاکہ دھونی کو اب ریٹائرمنٹ لے لینی چاہیے ، فیصلہ کرلیں کہ خود چلے جائیں یا بی سی سی آئی نکالے، دھونی اچھے انسان اور اچھے کھلاڑی ہیں، خود فیصلہ کریں تو بہتر ہے ۔ 

مزید :

کھیل -