پی سی بی ملک میں ٹیسٹ کرکٹ بحال کرنے کیلئے کوشاں مگر سری لنکا نے دورے کی دعوت پر کیا ردعمل دیا؟ جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ملک میں بحالی کرکٹ پر کام کرنے میں مصروف ہے اور ایک روزہ میچوں کے بعد اب ٹیسٹ میچ کرانے کی کوشش کر رہا ہے جس کیلئے سری لنکن ٹیم کو دعوت دی گئی جس نے ابتدائی طور پر تو دلچسپی کا اظہار کیا مگر اب وہ دورہ پاکستان کیلئے ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔
نجی خبر رساں ادارے ’ایکسپریس نیوز‘ کے مطابق بورڈ حکام ملک میں ٹیسٹ کرکٹ بھی واپس لانا چاہتے ہیں،اس حوالے سے سری لنکا کو ہی رواں برس دورے پر قائل کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔آئی لینڈرز کا ٹور ممکنہ طور پر2 حصوں میں تقسیم ہو گا جس کے تحت ستمبر اور اکتوبر میں 2 ٹیسٹ اور پھر دسمبر میں تین ٹی 20 اور اتنے ہی ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے جائیں گے۔
پی سی بی نے کئی ماہ قبل سری لنکن بورڈ کو دعوت دی تھی کہ وہ کراچی اور لاہور میں ٹیسٹ میچز کھیلنے کیلئے ٹیم بھیجے مگر اس نے تاحال ٹور کی تصدیق سے گریز کیا ہے اور اب لندن میں موجود چیئرمین پی سی بی احسان مانی آئی سی سی میٹنگز کے دوران سری لنکن ہم منصب کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اگرچہ بظاہر سری لنکا پاکستان میں سیکیورٹی انتظامات سے مطمئن ہے مگر اسے کھلاڑیوں کے ہوٹل تک محدود رہنے پر اعتراض ہے، حکام کا خیال ہے کہ ٹیسٹ میچز 10روز تک ہوں گے اور درمیان میں 3دن کا وقفہ بھی ضروری ہے، کم از کم یہ ٹور 15روز کا ہوگا اور اس دوران کھلاڑیوں کیلئے یہ ممکن نہیں کہ وہ سٹیڈیم جائیں اور پھر ہوٹل میں رہیں۔
پاکستان میں ابھی حالات ایسے بھی نہیں کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی طرح آزادانہ گھومتے رہیں جبکہ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے بورڈ نے انہیں ایک ٹیسٹ میچ کھیلنے کا بھی آپشن دیا جس کا ابھی جواب نہیں ملا ہے، اگر سری لنکا نہ مانا تو پھر محدود اوورز کے چند میچز کیلئے دعوت دی جائے گی جس کو منظور کرنے کا قوی امکان ہے کیونکہ سری لنکن ٹیم 2007ءمیں بھی ایک ٹی 20 میچ کھیلنے کیلئے لاہور آ چکی ہے۔