پی ٹی آئی کی 2سالہ کارکردگی جھوٹ، وعدہ خلافی اور غلط بیانیوں سے عبارت ہے: سینیٹرمشتاق احمد خان

پی ٹی آئی کی 2سالہ کارکردگی جھوٹ، وعدہ خلافی اور غلط بیانیوں سے عبارت ہے: ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سرائے نورنگ (نمائندہ پاکستان) امیر جماعت اسلامی پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی دو سالہ حکومتی کارکردگی جھوٹ، فراڈ، دھوکہ، غلط بیانیوں، وعدہ خلافی اور نااہلیوں سے عبارت ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان میں ویژن، امانت و دیانت، پاکستان کے مسائل کا ادراک اور اس کے حل کے لئے منصوبہ بندی کا شدید فقدان ہے۔ وزیراعظم عمران خان اس وقت سب سے بڑی لائبیلیٹیLiability بن چکے ہیں، موجودہ حکومت سے چھٹکارے میں ہی عوام کے لیے سکھ اور چین ہے۔سادگی کے دعویداروں نے چین سے بڑی کابینہ رکھی ہوئی ہے۔ کابینہ کے اندر مافیاز بیٹھی ہوئی ہیں۔ موجودہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ اس لیے اسے فوری طور پرمستعفی ہوجانا چاہیے۔ ان ہاؤس تبدیلی مسائل کا حل نہیں، اس سے ایک نااہل جائے گا تو اس سے بڑا نااہل مسلط ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ کے ایک روزہ دورے کے موقع پر ضلعی امیر حاجی عزیزاللہ خان کے حجرے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع، نائب امیر صوبہ مولانا تسلیم اقبال اور جنوبی اضلاع کے امراء، جنرل سیکرٹریز اور سیاسی کمیٹیوں کے صدور موجود تھے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جب سے اقتدار سنبھالا ہے ملکی قرضوں میں 13 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے ملک کی شرح ترقی 5.5فیصد سے کم ہو کر منفی میں چلی گئی ہے۔ شرح سود ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر 13فیصد پر ہے۔ مہنگائی گزشتہ دس سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ بیروزگاری اور غربت میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی اداروں پاکستان اسٹیل ملز اور پی آئی اے کو کمیشن مافیا کا پیٹ بھرنے کے لئے اونے پونے داموں فروخت کرنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔ سپریم کورٹ کے جج نے پاکستان ریلوے کی ٹریک کو ڈیتھ ٹرک سے تشبیہ دی ہے، ملکی ادارے تباہی کے دہانے پر ہیں جبکہ سادگی، کفایت شعاری، پروٹوکول کلچر کے خاتمے کی دعوے دار تحریک انصاف حکومت کی کابینہ 52 افراد پر مشتمل ہے جو کہ چین جیسے ملک سے بھی زیادہ ہے جس میں 40 غیر منتخب افراد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی صوبائی اور مرکزی حکومتوں نے خیبرپختونخوا کے مالیاتی حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ این ایف سی میں خیبرپختونخوا کے 156 ارب روپے کم کیے گئے ہیں اور بجلی منافع کے واجب الادا 560 ارب روپے میں بھی تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اندرونی اور بیرونی دونوں محاذوں پر مکمل ناکام ہوچکی ہے، اس لیے انہیں استعفیٰ دے کر نئے انتخابات کا انعقاد کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی الیکشن سے حکومت فرار کا راستہ ڈھونڈ رہی ہے اس لیے تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔ حکومت کو بلدیاتی انتخابات سے فرار نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد مندر کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کا فیصلہ سب کے لیے قابل قبول ہوگا۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے پاس ملک کے مسائل کا حل موجود ہے اس کی دیانتدار اور مخلص قیادت پاکستان کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔ اس وقت جماعت اسلامی ویلج کونسل کی سطح پر تنظیم سازی کر رہی ہے جس کے مکمل ہوتی ہوتے ہی بھرپور عوامی مہم چلائی جائے گی۔