عدالتوں کاکام سائلین کی دادرسی کرنا ہے، چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ
پشین (آن لائن)چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہاکہ عدالتوں کاکام سائلین کی دادرسی کرکے انہیں انصاف مہیا کرنا ہے جبکہ عوامی کے حل کیلئے حکومت اور متعلقہ اداروں کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہوگی تعلیم صحت اور زندگی کی دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے اور اس سلسلے میں عام لوگوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے انصاف کے بغیر کو ئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا اسی لیے دور دراز علاقوں کے عوام کو ان کی دیلیز پر انصاف کی فراہمی مکمل بنارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع پشین کے تحصیل کاریزات خانوزئی میں نوتعمیرشدہ جوڈیشل کمپلیکس کے ا فتتاح کی تقریب کے موقع پر ماتحت عدلیہ کے ججز، ڈسٹرکٹ اور تحصیل بار کے آراکین سمیت قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس ہاشم خان کاکڑ، بلوچستان بار کونسل کے وائس چئیرمین منیراحمد کاکڑ، چئیرمین ایگزیکٹیو کمیٹی سلیم لاشاری، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سید باسط شاہ ایڈوکیٹ، بار کونسل کے ممبر خلیل پانیزئی ایڈوکیٹ، پشین بار کے صدرعبدالہادی ترین ایڈوکئٹ، خانوزئی بار کے صدر امین اللہ غرشین ایڈوکیٹ اور ملک عابد پانیزئی ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر جسٹس کامران ملاخیل، جسٹس عبداللہ بلوچ، جسٹس ظہرالدین کاکڑ، جسٹس روزی خان بڑیچ، جسٹس اعجاز سواتی، جسٹس عبدالحمید بلوچ، جج انسپکشن افتاب لون، رجسٹرار ہائی کورٹ راشد محمود، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پشین سعات خان بازئی، ایڈیشنل سیشن جج محمدانور محمدشہی، رکن صوبائی اسمبلی عبدالواحد صدیقی، کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر اصف ریکی، کمشنر کوئٹہ ڈویژن عثمان علی خان،ڈپٹی کمشنر پشین قائم لاشاری، پشین بار کے سابق صدر نورخان ترین ایڈوکیٹ، میروائس خان ترین ایڈوکیٹ، عبدالمناف بادیزئی ایڈوکیٹ، عمران بریال ایڈوکیٹ، امان اللہ کاکڑ ایڈوکیٹ، خدائنور کاکڑ ایڈوکیٹ، اشرف بازئی ایڈوکیٹ، اور دیگر جوڈیشل آفیسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر محکمہ بی اینڈ آر کے چیف انجینئر محمد ایوب ناصر نے 30 ملین کی لاگت سے تعمیر شدہ جوڈیشل کمپلیکس کے حوالے سے چیف جسٹس کو تفصیلی بریفنگ دی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ لوگوں کو تعلیم، صحت اور زندگی کی دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے اور اس سلسلے میں عام لوگوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ انصاف کے بغیر کو ئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا اسی لیے دور دراز علاقوں کے عوام کو ان کی دیلیز پر انصاف کی فراہمی مکمل بنارہے ہیں۔
چیف جسٹس