" نوبت گھر کا سامان بیچنے تک جا پہنچی " کتنے لاکھ پاکستانی اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے گھر کا سامان تک بیچنے پر مجبور ہوگئے؟ پریشان کن تفصیلات منظرعام پر
لاہور (ویب ڈیسک) گیلپ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ کرونا وائرس کی وباءکے دوران لاک ڈائون کے باعث خراب معاشی صورتحال کے دوران گزشتہ ایک ہفتے میں پاکستان کے 21 لاکھ خاندانوں کو گھر کا سامان بیچ کر ضرورتیں پوری کرنی پڑیں۔
گیلپ نے پاکستان میں کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی صورتحال کے معیشت اور عام آدمی پر پڑنے والے اثرات سے متعلق سروے کیا، جس کے مطابق ملک کے 21 لاکھ (تقریباً 10 فیصد) لوگوں نے اپنی ضروریات زندگی کیلئے گھر کا سامان بیچ دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 16 فیصد پاکستانیوں نے اس دوران دیگر ذرائع آمدنی تلاش کئے تاکہ خاندانوں کی بنیادی ضروریات پوری کرسکیں۔گیلپ سروے کہتا ہے کہ 78 فیصد پاکستانیوں نے پورے ملک میں کارباور کھولنے کی حمایت کی ہے،۔ لاک ڈاؤن میں نرمی کا تقاضا کیا ہے جبکہ 14 فیصد کی رائے مختلف ہے۔
سروے کے مطابق 32 فیصد پاکستانیوں کو کووڈ 19 کیسز کے سرکاری اعداد و شمار پر بھروسہ نہیں ہے اور 73 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ ان کی صحت ان کی اپنی ذمہ داری ہے، 24 فیصد کا خیال ہے کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔