پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات

آخر کار وہی ہوا جس کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔گزشتہ دنو ں جوہر ٹاؤن لاہور میں ہونے والے بم دھماکے کے تانے بانے بھی بھارت سے جا کر ملے۔جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے اور سائنسی بنیادوں پر جب اس واقعہ کی تحقیقات کی گئیں تو ماسٹر مائنڈ سمیت دیگر ملوث افراد کا تعلق انڈیا اور بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ سے نکلا۔تحقیقاتی اداروں کی رپورٹ کے مطابق اس دھماکے کے سہولت کار ڈیوڈ پیٹریال نامی شخص اور اس کے دیگر ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان افراد نے یہ دھماکہ بھارتی ایجنسی ”را“ کی آشیر باد، فنڈنگ اور معاونت سے کیا ہے۔ پاکستانی ادارے داد کے مستحق ہیں جنہوں نے اتنے قلیل وقت میں ذمہ داروں کو گرفتار کر کے ایک مرتبہ پھر دنیا پر واضح کر دیا ہے کہ بھارتی حکومت کا اصلی چہرہ کس حد تک بھیانک ہے۔یہ واقعہ عین اسی دن رونما ہوا جس دن ایف اے ٹی ایف کا اجلاس جاری تھا اور پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے پر بحث ہونا تھی۔انڈیا اس طرح کی قبیح حرکت کرکے ثابت کرنا چاہتا تھا کہ پاکستان میں تو دہشت گردی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، لیکن اسے یہاں بھی ہمیشہ کی طرح منہ کی کھانا پڑی اور اقوام عالم پر واضح ہو گیا کہ انڈیا اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لئے کس حد تک اس طرح کی گھٹیا حرکات کا مرتکب پایا گیا ہے۔
یہ بات کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ پاکستان میں جب بھی دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونما ہوا، اس میں انڈیا براہ راست ملوث نکلا۔افغان امریکہ جنگ کے بعد جب پاکستان میں دہشت گردی کی لہر نے جنم لیا اور بم دھماکوں کا ایک سلسلہ چل نکلاتو ان میں ”را“ اور موساد کا گٹھ جوڑ کھل کر سامنے آیا۔ان ایجنسیوں نے وطن عزیز میں دہشت گردی پھیلانے کا کوئی مو قع بھی ہاتھ سے نہ جانے دیا۔ قریباً دو سال قبل مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگانے کا مودی سرکار نے ڈرامہ تو خوب رچایا، لیکن اس حملے کے الزامات ثابت نہ کر سکا اور نہ ہی کسی قسم کے ثبوت فراہم کر سکا،بلکہ اس حملے کے سرے بھی اسی وقت مودی سرکار سے ملنا شروع ہو گئے تھے اور خود بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنا شروع ہو گئیں کہ اس کی سازش میں بی جے پی اور نریندر مودی خود ملوث ہیں۔ پلوامہ حملہ پاکستان سے منسوب کرنے کے لئے انڈیا نے عالمی فورم پر بھی بہت تگ و دو کی، لیکن وہاں بھی شرمندگی اٹھانا پڑی، کیونکہ اس کے پاس پاکستان کے خلاف کسی قسم کے ٹھوس شواہد موجود نہیں تھے،یہاں تک کہ قوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی اس حملے کی مذمتی قرارداد میں پاکستان کا نام شامل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ صرف یہی نہیں اس کے علاوہ جب بھی انڈیا میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو بغیر سوچے سمجھے اس کا الزام پاکستان کے سر تھوپ دیا جاتا ہے، خاص طور پر بی جے پی کا تویہ طریقہ واردات ہے کہ مسلم دشمنی اور پاکستان مخالف کارڈ کھیل کر عوام کی ہمدردیاں سمیٹی جائیں۔
بلوچستان اور پورے پاکستان میں ”را“ کی کارروائیوں سے کون واقف نہیں؟ پاکستان میں دہشت گردی کا نیٹ ورک چلانے والا انڈین جاسوس کلبھوشن یادیو ایک ایسا جیتا جاگتا ثبوت ہے جس سے انڈیا کسی بھی صورت میں منحرف نہیں ہو سکتا، بلکہ عالمی عدالت میں اس کا مقدمہ بھی ہار چکا ہے۔اس کے علاوہ پاکستان میں رونما ہونے والے دہشت گردی کے کئی واقعات میں ”را“ کے ملوث ہونے کے ثبوت پاکستان اقوام عالم اور بھارت کو فراہم کرچکا ہے، لیکن سردست تمام اطراف میں خاموشی چھائی ہوئی ہے، جو لمحہ فکریہ سے کم نہیں ہے۔