حکومت نیب قانون میں تبدیلی کیلئے سنجیدہ ہے، ہمایوں اختر
لاہور(پ ر)رہنما پی ٹی آئی سابق وفاقی وزیر ہمایوں اخترخان نے کہا ہے کہ حکومت نیب قانون میں تبدیلی کیلئے سنجیدہ ہے اور اسی لئے پیشرفت بھی کی گئی ہے، اپوزیشن غیر مشروط طور پر ہمارے ساتھ بیٹھے تاکہ اس قانون میں تبدیلی ہو سکے،نجی شعبے کیلئے عدالتیں،ایف بی آر، مسابقتی کمیشن اور سکیورٹی ایکسچینج کمیشن پاکستان موجود ہے،حکومت نظام کی بہتری کیلئے اصلاحات کے مشکل ہدف کے حصول کیلئے گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں نیب کے ادارے کا جس طرح استعمال کیا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔
بلکہ نیب کا دفتر وزیراعظم ہاؤس میں ہوتا تھا۔ مسلم لیگ (ن) اورپیپلزپارٹی کی جانب سے نیب قانون کی مخالفت تو کی جاتی ہے لیکن کئی ادوار گزار نے کے باوجود انہوں نے اس میں تبدیلی کیلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے۔
تین دہائیوں میں پہلی مرتبہ تحریک انصاف کی حکومت نے اپوزیشن کو پیشکش کی ہے کہ آئیں نیب کے قانون میں تبدیلی کریں لیکن اس کے جواب میں اپوزیشن نے 34نکات پر مشتمل شرائط نامہ ہمارے سامنے رکھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پیشکش آج بھی موجود ہے اس لئے اپوزیشن غیر مشروط طور پر ہمارے ساتھ بیٹھے تاکہ اس قانون میں تبدیلی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف احتساب کے نام پر ووٹ لے کر اقتدار میں آئی ہے اس لئے اس سے رو گردانی نہیں کی جائے گی،احتساب کے ادارے اور عدالتیں مکمل آزاد ہیں اور حکومت کا ان پر کوئی دباؤ نہیں۔ہمایوں اخترخان نے مزید کہا کہ حکومت کئی دہائیوں کے بیگاڑ زدہ نظام کو درست کرنے کے لئے غیر معمولی فیصلے کررہی ہے اوروزیر اعظم عمران خان اس کے لئے اپنی سیاست کی بھی پرواہ نہیں کر رہے، بتایا جائے آج تک کس حکومت نے اصلاحات کے مشکل ہدف پر ہاتھ ڈالا ہے۔