جتوئی، پولیس کا پرائیویٹ سکول پر دھاوا، گالیاں، ایک ٹیچر گرفتار
چوک پرمٹ (نمائندہ پاکستان) جتوئی کے نواحی علاقہ بستی اللہ بخش میں سپریم اسٹینڈرڈ ہائیرسکینڈری سکول میں گذشتہ شب فرسٹ ائیر سٹوڈنس کی الوداعی تقریب منعقد تھی جس میں طلبا طالبات ملی نغمے تقاریر جاری تھیں کہ میرہزارخان پولیس کے درجن بھر اہلکاروں نے سکول کی چاردیواری پھلانگ کر اندر داخل ھو گے پولیس کے اس اقدام سے طلبا طالبات (بقیہ نمبر44صفحہ6پر)
میں خوف وہراس پھیل گیا پولیس نے سکول کا لیپ ٹاپ اپنے قبضے میں لیتے ھوئے پرنسپل ملک شاہنواز کھکھ اور دیگر اساتذہ کو گرفتار کرنیکی کوشش کی جس پر طلبا مشتعل ھو گے تو پولیس نے لیپ ٹاپ سمیت ساونڈ سسٹم اپنے قبضے میں لیکر چلی گی اور پرنسپل سمیت دیگر دو اساتذہ کے خلاف مقدمہ کا اندراج کرتے ھوئے دوسرے دن پولیس نے سکول سے ہی ایک استاد کو دوران سکول ڈیوٹی ٹائم گرفتارکر لیا استاد کی گرفتاری پر پرائیویٹ سکول ایسوی ایشن طلبا,اور بچوں کے والدین نے پولیس کے اس اقدامات پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ھوئے سوشل میڈیا پر میرہزار پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا بعدازاں دو گھنٹے بعد پولیس نے گرفتار استاد کو رہا کر دیا پرنسپل ملک شاہنواز کھکھ نے بتایا کہ پولیس نے سکول کی دیواریں پھلانگ کر اندرداخل ھو کرگالی گلوچ دی ہے اور سکول کا لیپ ٹاپ ودیگر سامان بھی اپنے قبضے میں لیکر سخت زیادتی کی ہے مقدمات کا اندراج ھوتا رہتا ہے پولیس نے کسی کی فرمائش پر یہ اقدام اٹھایا ہے ار پی او ڈی جی خان سے پولیس کے اس اقدام کی بھر پور مذمت اور کارروائی کا مطالبہ کرتا ھوں جبکہ پرائیویٹ سکول ایسوی ایشن کے صدر اصغر خان لغاری نے اج اجلاس طلب کرتے ھوئے آئندہ کا لائحہ عمل تشکیل دینگے جبکہ رابطہ پر پولیس نے بتایا کہ ساونڈ سسٹم کے تحت کارروائی کی ہے گرفتار استاد کو رہا کر دیا ہے جبکہ دیگر سامان ہمارے قبضے میں ہے زرائع کے مطابق پولیس کے اس اقدام پر میرہزارخان پولیس کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا اس واقعہ کی ڈی پی او مظفرگڑھ نے ایس ڈی پی جتوئی سے اس واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
گرفتار