بااثرشخصیات تعلیم دشمنی میں سب سے آگے، زیر تعمیر کالج کی توڑ پھوڑ

  بااثرشخصیات تعلیم دشمنی میں سب سے آگے، زیر تعمیر کالج کی توڑ پھوڑ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (سٹی رپورٹر)مظفر گڑھ کے علاقہ میونسپل کمیٹی قصبہ گجرات کے رہائش پذیر پروفیسر رضوان خالد چوہدری نے سماجی رہنما خواجہ حبیب کے ہمراہ ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ ضلع مظفر گڑھ میں غریب اور نادار بچوں کو پڑھانے کے لئے بین الاقوامی طرز پر تعلیمی ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا جو کہ ریلوے اسٹیشن مظفر گڑھ کے قریب زیر (بقیہ نمبر27صفحہ6پر)
تعمیر  ہے لیکن علاقہ کی بااثر سیاستدان حنا ربانی کھر اور ان کے بھائی رکن قومی اسمبلی رضا ربانی کھرہمارے اس عوامی منصوبے کی مخالفت کرکے روڑے اٹکانے کی کوشش کرتے ہوئے جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں انہوں نے کہاہے کہ حنا ربانی کھر، رضا ربانی کھر کے ایماء پر ریلوے پولیس ملتان اور مقامی پولیس کے زریعے اور حنا ربانی کھر و رضاربانی کھر کے تیس سے زائد مسلح ساتھیوں نے ہمارے 37ے مرلہ اراضی پر زیر تعمیر کالج کی توڑ پھوڑ کی بلکہ ہمارے گھر میں زبردستی گھس کر چادر وچار دیواری کا تقدس بھی پامال کیا یہاں تک کہ ریلوے اور کالج کے درمیان 100فٹ کی سڑک جو کہ 40سال سے کچی تھی جس کو ریلوے انتظامیہ کی اجازت سے ہم نے پختہ کرائی، ٹف ٹائل لگوائی اس کو بھی توڑ ڈالا حالانکہ ڈی ایس ریلوے نے ہمیں درمیانی سڑک کو پختہ کرنے کی درخواست پر نئے شیڈول کے مطابق جولائی میں 17یا 18ہزار روپے فیس جمع کرانے کی ہدایت بھی کی تھی جس پر ہم نے ایس ایچ او محمود کوٹ کو اس بارے کاروائی کے لئے درخواست دی جس پر انہوں نے کوئی کاروائی نہیں کی بلکہ سیاسی اثر و رسوخ پر الٹا میرے چچا ڈاکٹر ساجد محمود اور میرے بھائی ڈاکٹر کامران خالد کے خلاف مقدمہ درج کردیاانہوں نے کہاہے کہ میں کینیڈا کی ایک یونیورسٹی میں پڑھاتا ہوں میں نے اپنے کینڈین ساتھیوں کو ساتھ ملا کر انسانی ہمدردی کے ناطے اپنے علاقہ بینہے اورتعلیمی ادارہ بنانے میں ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں ہیں صرف یہی خواہش ہے کہ مظفر گڑھ جیسے پسماندہ علاقہ کے بچے اعلی تعلیم حاصل کرکے دنیا بھر میں ملک وقوم کا نام روشن کریں اور اپنے خاندانوں کی بہتر انداز میں کفالت کرسکیں اس تعلیمی پراجیکٹ میں چار کینڈین یونیورسٹیز کے فیکلٹی ممبرز ہیں جو سب اوور سیزپاکستانی ہیں پام ٹری کوئی کاروباری نہیں بلکہ فلاحی ادارہ ہے اور کسی سے یاکہیں سے کوئی چندہ نہیں لیاجاتااس ادارہ میں بلوچستان اور ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے دو سو طلبہ سالانہ فلی فنڈ ز سکالر شپس پر پڑھیں گے۔
توڑ پھوڑ