پولیس وین کی زد میں آکر بزرگ جاں بحق، سب انسپکٹر معطل
کوٹ ادو، مظفر گڑھ، دائرہ دین پناہ، میر پور بھاگل(بیورو رپورٹ، تحصیل رپورٹر، نامہ نگار) 15 کی کال پر ڈاکووں کا تعاقب کرنے والی پولیس وین مبینہ ڈاکوؤں کی موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی،حادثہ میں زخمی ہونے والا مبینہ ڈاکو زخموں کی تاب نہ لاکر جاں بحق، جاں بحق ہونے والا شخص ڈاکو نہیں تھا،15پر کال کرنے والے شخص نے ذاتی جھگڑے پر پولیس کو غلط اطلاع دی تھی، سب (بقیہ نمبر29صفحہ6پر)
انسپکٹر کومعطل کر کے کلوز لائن بھی کردیا گیا،حادثے پر پولیس ڈرائیور سمیت جھوٹی اطلاع دینے والے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا تفصیل کے مطابق کوٹ ادو کے نواحی چک نمبر 528 ٹی ڈی اے میں عاشق حسین جٹ اپنے بڑے بھائی سرفراز جٹ کی رقبہ پر اپنے بیٹے طارق کے ہمراہ غنڈوں کے ذریعے قبضہ کر رہا تھا کہ موقع پر 65 سالہ بزرگ سرفراز اپنے بیٹے اجمل کے ہمراہ وہاں گیا اور انہیں قبضہ سے منع کیا مگر وہ باز نہ آیا اور انہوں نے اپنے غنڈوں کے ذریعے اسے اور اس کے والد 65 سالہ باریش بزرگ سرفراز جٹ پر تشدد کیا اور غنڈوں کے ذریعے رقبہ پر قبضہ کر لیا بعد ازاں 15 پر ڈکیتی کی کال کر دی،پولیس جب 15 کی کال پر پولیس پہنچی تھی تو دوموٹر سائیکلز تصادم کا کچھ وفقے تک بتایا گیا جیسے پولیس پہنچی تو بتایا گیا ایک لڑکا اور موٹر سائیکل سوار جس کا نام سرفراز جٹ جس کے پاس پسٹل تھا وہ جا رہے ہیں،پولیس نے ان کا پیچھا کیا جس پر ایک کچا راستہ کی جانب کی دونوں مڑے پولیس کی جانب سے ان کا پیچھا جاری رہا کہ ایک دم سے اس زور سے گرے کہ لڑکا بائیک اور بزرگ کو چھوڑ کر فرار ہوگیا اور تیز رفتار پولیس وین گرنے والے سرفراز پر چڑھ دوڑی، زخمی سرفراز کودائرہ دین پناہ ہسپتال لایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا،پولیس ترجمان کے مطابق تھانہ دائرہ دین پناہ کے علاقے ڈاکووں کی اطلاع پر پولیس کا تعاقب، جاری تھا کہ پولیس وین اور مبینہ ڈاکووں کے موٹر سائکل کے ساتھ حادثہ پیش آگیا حادثے میں ایک شخص شدید زخمی ہو کر جاں بحق ہو گیا، اطلاع دینے والے شخص نے ذاتی جھگڑے پر پولیس کو غلط اطلاع دی تھی جبکہ جاں بحق ہونے والا شخص ڈاکو نہیں تھا، حادثے پر پولیس ڈرائیور پر تھانہ دائرہ دین پناہ میں مقدمہ نمبر304/21 بجرم 320، 279 تعزیرات پاکستان درج کرلیا گیا، سب انسپکٹر صدیق کو معطل کر کے کلوز لائن بھی کردیا گیا ہے جبکہ پولیس کو ڈاکووں کی غلط اطلاع دینے والوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جا رہا ہے،اس حوالے سے ڈی پی او محمد حسن اقبال نے کہا کہ قانون سب کیلئے برابر، قانون کی خلاف ورزی ہر گز برداشت نہیں کی جائیگی۔ ادھر تھانہ دائرہ دین پناہ پولیس نے بے گناہ بزرگ کی جان لے لی جاں بحق ھونے والے بزرگ کے بیٹے اجمل نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارا چچا کے ساتھ زمین کا تنازع چل رہا تھا اج ہمارے چچا نے 15 پر کال کی ایس ایچ او عزیزاللہ بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچا میرا چچا اور دیگر تین سے چار افراد پولیس گاڑی میں بیٹھ کر ہمارا پیچھا کیا ایس ایچ او عزیزاللہ نے میرے چچا کے ساتھ ساز باز ھو کر جان بوجھ کر میرے بزرگ والد پر گاڑی چڑھا دی جس کی وجہ سے میرا بزرگ والد جاں بحق ھو گیا متاثرہ افراد نے احتجاج کرتے ھوئے کہا کہ ایس ایچ او عزیزاللہ نے جان بوجھ کر میرے والد کو قتل کیا ہے دوسری طرف عزیزاللہ متوفی کے بیٹے کو ڈرادھمکا کر صلح پر مجبور کرنے لگا یاد رہے کہ دوماہ قبل بھی اسی ایس ایچ او نے 15سالا بچے کو گاڑی کے نیچے دے کر کچل دیا تھا متاثرہ افراد نے ائی جی پنجاب آر پی او ڈیرہ غازیخان سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
معطل