حوثی باغی سعودی عرب سے ترسیلاتِ زر کو محدود کرنے کی کوششوں میں مصروف
صنعاء(این این آئی) یمن کے درالحکومت صنعاء میں بینکاری سے تعلق رکھنے والے حکام نے بتایا ہے کہ حوثی اور معزول صالح کی باغی ملیشیائیں بیرون ملک مقیم یمنیوں (جن میں اکثریت سعودی عرب میں رہتی ہے) کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلاتِ زر کو محدود کرنے کے درپے ہیں۔ 2014 کے اواخر میں آئینی حکومت کا تختہ الٹنے جانے کے بعد سے یمنی عوام کے خلاف مسلح ملیشیاؤں کی جنگ میں یہ ترسیلات لاکھوں لوگوں کو غربت اور بھوک سے بچانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق حکام نے بتایاکہ باغی ملیشیاؤں کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب سے آنے والی ترسیلات زر کے حوالے سے بعض ہدایات اور شرائط ہیں جن کو لاگو کرنا لازم ہے۔ ذرائع نے باغیوں کے ارادے پر گہری تشویش کا اظہار کیا جو یمن کی زمین بوس معیشت میں باقی رہ جانے والی زندگی کی ہلکی سی رمق کو بھی ختم کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔باغی ملیشیاؤں نے کچھ عرصہ قبل دارالحکومت صنعاء میں اپنے مسلح عناصر کو کرنسی ایکسچینج کے مراکز بھیجا جنہوں نے سعودی عرب سے آنے والی ترسیلات زر وصول کرنے والے افراد سے پوچھ گچھ کی۔