جنوبی پنجاب‘ مراکز صحت‘ رورل ہیلتھ سنٹرز پر ادویات کی فراہمی خواب
ملتان(وقائع نگار) جنوبی پنجاب بھر کے دیہی مراکز صحت اور رورل ہیلتھ سنٹرز پر ایمرجنسی سمیت دیگر روز مرہ کے استعمال کی ادویات کی بروقت فراہمی خواب بن کر رہ گئی ہے ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کے افسران رورل ہیلتھ سنٹرز کے ہنگامی دوروں کے ادویہ کی فراہمی کے دعوے کرتے نظر آتے (بقیہ نمبر37صفحہ12پر)
ہیں لیکن آفس پہنچ کر ایمر جنسی نوعیت کی ادویہ کی فراہمی کے احکامات جاری کرنا بھول جاتے ہیں ایمرجنسی اور روز مرہ کی ادویات کی بروقت فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے آر ایچ سی اور بی ایچ یو کے مریضوں کو تحصیل ہیڈکوارٹر اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں منتقل کیا جانا معمول بن گیا معلوم ہوا ملتان مظفرگڑھ ڈیر غازی خان راجن پور لودھراں بہاولپور رحیم یار خان خانیوال وہاڑی سمیت دیگر اضلاع میں رورل ہیلتھ سنٹر اور بنیادی مراکز صحت ادویات کی بروقت فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے کروڑوں شہریوں کو بنیادی صحت کی سہولیات دینے میں ناکام ہو گئے ہیں ان مراکز صحت پر تعینات ڈاکٹروں اور سٹاف کی جانب سے ضلعی ہیڈکوارٹرز کو روانہ کی بنیاد پر ادویہ کی ڈیمانڈ بھجوائی جاتی ہے لیکن سٹور کیپر ان ادویات کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا کر دیتے ہیں کبھی پرچیز کی عدم سپلائی اور کبھی سپلائی وین کی خرابی کا بہانہ تراش کر آر ایچ سی اور بی ایچ یو کے سٹاف کو پریشان کیا جاتا ہے بتایا گیا ہے آر ایچ سی اور بی ایچ یو پر پیرا میڈیکل سٹاف کو گائنی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ادویہ کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس دیہی آبادیوں کو زچگی کے لیے شہروں کا رخ کرنا پڑتا اسی دوران روڈ پر ہی زچہ کی طبیعت بگڑ جاتی ہے معلوم ہوا ہے ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کی جانب سالانہ خریداری میں جان بوجھ کر ایسے دوائیوں کی پر چیز کی جاتی جس کا روٹین میں استعمال شاذونادر ہی ہوتا ہے کمیشن کمانے کے لیے آر ایچ سی اور بی ایچ یو کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو ان ادویہ کی ڈیمانڈ بھجوانے کے لیے مجبور کیا جاتاہے اور استعمال بھی کروایا جاتا ہے اسی طرح کی ادویہ پڑے پڑے ایکسپائر ہو جاتیں ہیں اسی طرح آر ایچ سی اور بنیادی مراکز صحت کے لیے سٹیشنری ڈیٹول اور دیگر ضروریات کی چیزوں کے حصول کے لئیے سٹور کیپر ناکوں چنے چبوا دیتے ہیں خواتین سٹاف کو سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے آئے روز نئی تاریخ دے کر روانہ کردیا جاتاہے بتایا جاتا جنوبی پنجاب کے ضلع ہیڈکوارٹر پر تعینات سٹور کیپر طویل عرصے سے اپنی کرسیوں پر براجمان ہیں جو ادویہ کی فراہمی جو سپلائرز سے بھی اپنا حصہ وصول کر رہے ہیں اور آر ایچ سی کے سٹاف کو انڈنٹ سے کم ادویہ دے کر مال کمانے میں لگے ہوئے ہیں بتایا گیا ہے ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے افسران جان بوجھ کر روز مرہ کی ادویات بھاری مقدار میں نہیں خریتے تاکہ بعد میں لوکل پرچیز کے ذریعہ کمیشن بنایا جا سکے۔
ادویات فراہمی