کوہاٹ میں تحریک نفاذ جعفریہ اور مختار سٹوڈنٹس او کا احتجاجی مظاہرہ
کوھاٹ (بیورو رپورٹ) زیارات مقدمسہ کی سعودی حکومت کی جانب سے مسماری کے خلاف تحریک نفاذ جعفریہ اور مختار سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کوھاٹ کے زیر اہتمام کوھاٹ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ان مزارات کی دوبارہ تعمیر کر کے دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے اسے کھول دینے کا مطالبہ کیا گیا احتجاجی مظاہرہ سے مولانا سید شاہ گلون‘ باسط علی شاہ ایڈووکیٹ‘ غضنفر علی شاہ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت نے صحابہ و اہل بیت کے جنت البقیع میں واقعہ مزارات کو مسمار کر کے عالم اسلام کے دلوں کو بری طرح زخمی کیا اور اپنا عقیدہ عالم اسلام پر مسلط کرنے کی کوشش کی جو سراسر اسلام دشمنی ہے اس اقدام کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں اور اس کے خلاف پرامن احتجاج کا حق استعمال کرتے ہیں انہوں نے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی حکومت پر دباؤ ڈال کر ان مزارات مقدسہ کی از سر نو تعمیرات کروائیں اور اسے مسلمانوں کے لیے کھولنے پر مجبور کیا جائے اگر بات نہ مانی گئی تو مدینہ منورہ میں کھڑے ہو کر اپنی آواز بلند کریں گے اور اپنا مطالبہ پورا کر کے رہیں گے کیوں کہ یہ ایک فرد کی نہیں پوری دنیا کے مسلمانوں کی آواز ہے سعودی حکمران اپنا عقیدہ دوسروں پر مسلط نہ کریں اور ان مزارات کو اصل حالت پر لایا جائے مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر جنت البقیع تعمیر کرو‘ مزارات مقدسہ کو مسلمانوں کے لیے کھولنے کے مطالبات درج تھے اس موقع پر دیگر کے علاوہ نجات علی انقلابی‘ کربلائی عین الحسن‘ حاجی امتیاز علی‘ مراتب علی‘ کربلائی وسیم خان‘ کربلائی جنان نیازی‘ محرم علی شاہ‘ وہاب علی‘ عرب علی‘ زاہد حسین‘ یاسر حسین اور درجنوں کارکنان بھی موجود تھے۔