ہم نے شادی کی تو پوچھا جانے لگا ،ایک دوسرے کی جلد سے الگ بو آتی ہے؟شنیرا اکرم
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )قومی کرکٹ کے سابق کپتان اور نامور کرکٹ کمنٹیٹر وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے نسل پرستی کو بیماری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب ان کی اور وسیم اکرم کی شادی ہوئی تو لوگوں نے ان سے متعلق طرح طرح کی باتیں کرنا شروع کیں۔سوشل میڈ یا ایپ انسٹا گرام پرشنیرا اکرم نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ جب ان کی شادی ہوئی تو ان کے شوہر کو کہا گیا کہ انہوں نے دوسرے ملک کی لڑکی سے صرف اس لیے شادی کیوں کہ وہ گوری تھی؟انہوں نے لکھا کہ پھر ان کی شادی پر طرح طرح کی باتیں ہونے لگیں اور ان کی جوڑی سے متعلق مختلف سوالات کیے جانے لگے اور پوچھا جانے لگا کہ کیا ان دونوں کی جلد سے الگ بو آتی ہے؟شنیرا اکرم کے مطابق یہ بھی کہا جانے لگا کہ وسیم اکرم نے کسی دیسی لڑکی یا پھر گہری رنگت والی خاتون سے شادی کیوں نہیں کی؟سابق کرکٹر کی بیوی نے لکھا کہ ان سے کہا گیا کہ ان دونوں کی شادی کے بعد جب ان کے بچے ہوں گے وہ تذبذب کا شکار رہیں گے جب کہ وسیم اکرم کے پہلی بیوی سے بچے گوری کو کبھی بھی اپنی سوتیلی ماں کے روپ میں قبول نہیں کریں گے۔شنیرا اکرم نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ یہ سب بیکار باتیں ہیں، حقیقت یہ ہے کہ وہ آج بھی ایک ساتھ ہیں اور ان کا ایک ساتھ زندگی گزارنا اس بات کا ثبوت ہے کہ رنگ و نسل کی تفریق کچھ نہیں ہوتی، اصل میں محبت اور ایک دوسرے کے جذبات کو سمجھنا ہی اہم ہے۔