پولیس حکام کی جانب سے کسی بھی قسم کی لاقانونیت برداشت نہیں، ہائیکورٹ
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس علی ضیاء باجوہ نے پسند کی شادی کرنے والے شہری کی ہتھکڑیاں کمرہ عدالت میں کھلوا تے ہوئے قراردیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ شہریوں کے بنیادی حقوق کی ضامن ہے، پولیس حکام کی جانب سے کسی بھی قسم کی لاقانونیت برداشت نہیں کی جائے گی، دوران سماعت فاضل جج نے عدالتی حکم عدولی پر ایس ایچ او سیٹلائیٹ ٹاؤن جھنگ کی غیر مشروط معافی کی استدعا بھی مستردکرتے ہوئے ڈی پی او جھنگ کوہدایت کی کہ وہ پسند کی شادی کرنے والے شہری کی بلاجواز حراست کے معاملے پر خود انکوائری کریں،درخواست گزارانیسہ بی بی کی جانب سے دائرحبس بے جا کی درخواست میں موقف اختیارکیا گیا تھاکہ اس نے سنی شاہ سے پسند کی شادی کی اور اس کے ساتھ آزاد مرضی سے زندگی گزار رہی ہے،سیٹلائٹ ٹاؤن جھنگ پولیس نے 6 جون کو خاوند اور سسر کو گھر سے اٹھا لیا، پولیس نے 3 روز سے خاوند سنی شاہ اور سسر صفدر شاہ کو حبس بے میں رکھا ہے، عدالت سے استدعاہے کہ خاوند اور سسر کو پولیس بازیاب کروا کر آزاد کیا جائے، عدالتی حکم کے باوجود ایس ایچ او جھنگ نے درخواست گزار کے خاوند اور سسر کو عدالت میں پیش نہیں کیا،ایس ایچ او سیٹلائٹ ٹاؤن جھنگ نے 9 جون کو اغواء کا مقدمہ درج کر کے مغوی کے ریمانڈ کی رپورٹ پیش کی،گزشتہ روزعدالتی نوٹس پر ڈی پی او جھنگ نے شہریوں کو بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کیا دوران سماعت عدالتی حکم عدولی پر ایس ایچ او سیٹلائیٹ ٹاؤن جھنگ کی تحریری غیر مشروط معافی کی استدعاکرتے ہوئے کہا کہ سنی شاہ اور صفدر شاہ کیخلاف درج جھوٹا مقدمہ خارج کر دیا جائے گا، ڈی پی او جھنگ نے عدالت کویقین دہانی کروائی کہ آئندہ ایسا کوئی غیر قانونی واقعہ پیش نہیں آئے گا، عدالتی حکم عدولی کرنے والے ایس ایچ او کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ہائیکورٹ