پولیس کی سرکاری اراضی واگزار کرانے کیلئے عدالت کو تعاون کی یقین دہانی
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ میں پنجاب لیکوئیڈیشن بورڈ کی صوبے بھر میں ہزاروں کنال زمین پر قبضہ کے خلاف دائر درخواست پر آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور نے سرکاری اراضی واگزار کرانے کیلئے عدالت کو تعاون کی یقین دہانی کرادی،آئی جی پنجاب نے بیان دیا کہ محکمہ لیکوئیڈیشن بورڈ کو ہر طرح سے قانونی مدد کی جائیگی مسٹر جسٹس عابد مسعود نقوی نے سی سی پی او لاہور کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کرکے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب چویدری یعقوب کے اقدامات کو سراہتے ہوئے احکامات پر عمل درآمد رپورٹ 26 جون کو طلب کرلی پنجاب لیکوئیڈیشن بورڈ کی درخواست پر سماعت شروع ہوئی تو سرکاری وکیل نے عدالت کوبتایاکہ لاہور میں 4300 کنال رقبہ مختلف مقامات پر موجود ہے، مختلف بااثر افراد نے اس قیمتی اراضی پر قبضہ کررکھا ہے، محکمہ پولیس ان ناجائزقابضین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہا ہے سیالکوٹ سمیت پورے پنجاب میں کمرشل ہزاروں کنال اراضی پر ناجائز قبضے ہیں، مختلف پولیس افسران ناجائز قابضین کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہیں،اگر صوبے میں سرکاری وکیل نے تجویز دی کہ محکمہ کی اراضی واگزار کرانے کے لئے پولیس کا ایک فوکل پرسن مقرر کردیا جائے تو معاملہ میں آسانی ہوگی،دوران سماعت سی سی پی او لاہور نے فہرست عدالت میں پیش کی گئی،دوران سماعت آئی جی پنجاب پولیس انعام غنی نے عدالت میں پیش ہوکربیان دیا کہ ناجائز قابضین کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے، پولیس نے قبضہ مافیا کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنا رکھی ہے، آئی جی پنجاب نے عدالت میں مزیدبیان دیا کہ صوبہ بھر میں ناجائز قابضین کے خلاف مقدمات کے اندراج کے لئے فوکل پرسن مقرر کردیں گے، درخواست گزار کا موقف تھا کہ آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور سمیت دیگر کو ناجائز قابضین کے کے خلاف کارروائی اورآئی جی پنجاب کو اراضی واگزار کرانے کے لئے فوکل پرسن مقرر کرنے کاحکم دیاجائے۔
یقین دہانی