شوگر مل کو ایف بی آر نوٹس کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج

شوگر مل کو ایف بی آر نوٹس کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس راحیل کامران شیخ نے پی ٹی آئی کے رہنماجہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو شوگر مل کو بھجوائے گئے ایف بی آر کے نوٹس کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج کردی،فاضل جج نے درخواست گزار اور ایف بی آر کے وکلاء کا موقف سننے کے بعد مذکورہ بالاحکم جاری کیا کیس کی سماعت شروع ہوئی تو ایف بی آر کے وکیل کی جانب سے عدالت کوبتایا گیا کہ تمام کارروائی قانون کے مطابق کی گئی  قواعد و ضوابط کہ خلاف ورزی نہیں کی،عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعدجہانگیر ترین کی شوگر ملز کی درخواست خارج کردی،درخواست گزارجے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کی جانب سے 2015 ء کے آڈٹ نوٹس کیخلاف  درخواست میں موقف اختیارکیا گیا تھا کہ جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کا شمار پاکستان کے بڑے ٹیکس دہندگان میں ہوتا ہے، آڈٹ کمشنر نے 21 مئی کو جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کا 2015ء کا آڈٹ کرنے کا نوٹس بھجوایا ہے، آڈٹ نوٹس کے ذریعے انکم ٹیکس سے متعلق مختلف دستاویزات اور ریکارڈ مانگا گیا ہے، ایف بی آر 5 برس کا عرصہ گزرنے کے بعد کسی بھی کاروباری ادارے کا آڈٹ کرنے کا مجاز نہیں درخواست گزار کے وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ قانونی طور پر ایف بی آر 2015ء کا ٹیکس آڈٹ کرنے کے لئے 30 ستمبر 2020ء تک مجاز تھا ٹیکس آڈٹ کرنے کا قانونی عرصہ گزر چکا، آڈٹ نوٹس غیر قانونی اور بد نیتی پر مبنی ہے، ایف بی آر کا جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے آڈٹ کا نوٹس ٹیکس آرڈیننس کی دفعہ 122اور 174سے متصادم ہے، درخواست گزار کی جانب سے عدالت میں استدعاکی گئی تھی کہ ایف بی آر کا 2015ء کا آڈٹ کرنے کا نوٹس زائد المیعاد قرار دے کر کالعدم درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف بی آر کو جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے خلاف تادیبی کارروائی سے روکا جائے۔
درخواست خارج

مزید :

صفحہ آخر -