غربت، کروڑوں بچے مزدوری کرنے پرمجبور
ملتان، کوٹ ادو(سٹی رپورٹر،تحصیل پورٹر)پاکستان سمیت دنیا بھر میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کا عالمی دن آج (بقیہ نمبر40صفحہ6پر)
منایا جائے گا،اس دن کو منانے کا مقصد نوعمر بچوں کو مشقت کی اذیتوں سے نجات دلا کر انہیں سکولوں کا راستہ دکھانا اور معاشرے کا مفید شہری بنانے کیلئے مدد مہیا کرنا ہے،چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن کے موقع پر بچوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی سکولوں،کالجوں،نوجوانوں کی تنظیموں،میڈیا،خواتین کی تنظیموں اور سماجی تنظیموں کے زیر اہتمام سیمینارز اور تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا،بچوں کی مشقت کے خلاف عالمی دن کی بنیاد انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن نے2002میں رکھی تھی،ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں کروڑوں بچے گھریلو حالات سے مجبور ہو کر مشقت کررہے ہیں چائلڈ لیبر کا شکار ان بچوں اور بچیوں کی عمریں 5سے 15برس کے درمیان ہے،ان میں بہت سے بچے غریب گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں جہاں سے انہیں تعلیم اور مناسب خوارک کی سہولتیں حاصل نہیں ہوتی ہیں۔ سپارک کے منیجر خرم شہزاد نے کہاہے کہ دنیا بھر میں مزدور بچوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں پانچ سے 14سال تک کی عمر کے 25کروڑ بچے غربت کی وجہ سے مزدوری کرنے پر مجبور ہیں،دوسرے اعداد شمار کے مطابق پانچ سے 11سال تک کی عمر کے پانچ چھ کروڑ بچے مشقت کی بدترین چکی میں پس رہے ہیں، سچ تو یہ ہے کہ ان بچوں کی زندگیوں کو روز اول سے ہی خطرات کا سامنا ہے، پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے وسائل کی کمی مہنگائی کی مسلسل بڑھتی ہوئی شرح اور غربت نے والدین کو اس قدر مجبور کردیا ہے وہ اپنے بچوں سے بھی محنت کروانے سے گریز نہیں کرتے۔
عالمی دن