بجٹ میں فلم انڈسٹری کیلئے کچھ نہیں، مشکلات میں اضافہ ہو گا، خوشحالی لائیگا، شوبز شخصیات کا ملا جلا ردعمل
لاہور(فلم رپورٹر)شوبز شخصیات کی اکثر یت نے وفاقی بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ تقریر سن کر مایوسی ہوئی، حکومت نے اس بجٹ میں فلم انڈسٹری کیلئے کچھ نہیں رکھا، بعض شوبز شخصیات کا کہنا ہے کہ موجود حالات میں حکومت نے ایک مثالی بجٹ پیش کیا ہے۔پروڈیوسر و تقسیم کارچوہدری اعجاز کامران نے کہا ہے کہ فلم انڈسٹری کیلئے موجودہ حکومت سمیت کسی نے کچھ نہیں کیا۔رائٹر ڈائریکٹر سید نور نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی تقریر محض الفاظ کا گورکھ دھندہ تھی۔ شاہدہ منی نے بجٹ تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے تمام عوام کو ٹیکس دینا چاہئے فنکاروں کو بھی ٹیکس دینا چاہئے‘ میں سالانہ لاکھوں روپے ٹیکس دیتی ہوں باقی فنکاروں کو بھی چاہئے آمدنی ڈکلیئر کریں اور ٹیکس دیں۔میگھا نے کہا کہ حکومت نے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جس کی وجہ سے مہنگائی نہیں بڑھے گی۔ سٹار میکر جرار رضوی نے کہا کہ جب ٹیکس حکومت کے پاس جائے گا تو وہ عوام کی بہتری کیلئے منصوبے بنائے گی، بجٹ عوام کیلئے خوشحالی لائے گا۔سہراب افگن نے قرار دیاکہ بجٹ سے مہنگائی بڑھنے پر عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ بجٹ میں غریب عوام کو ریلیف دینے کے محض دعوے کئے گئے ہیں۔حقیقت میں بجٹ سے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا شوبز انڈسٹری کی فلاح و بہبود کیلئے بھی بجٹ میں کچھ نہیں ہے۔ ظفر عباس کھچی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ریکارڈ مہنگائی برپا کرنے کے بعد تنخواہ دار طبقہ کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ ان کے ساتھ بدترین مذاق ہے اسے مسترد کرتے ہیں کم از کم 25فیصد اضافہ کیا جانا چاہیے تھا۔ اداکارہ و ہدایت کارہ سنگیتا نے کہا ہے کہ کسی حکومت نے فلم انڈسٹری کے لئے کچھ نہیں کیا، بجٹ سن کر سخت مایوسی ہوئی۔
فلم انڈسٹری،ردعمل