کورونا ویکسی نیشن، بلدیاتی الیکشن، اینٹی ریپ فنڈ، نئی مردم شماری اخراجاتی ترجیحات میں شامل 

کورونا ویکسی نیشن، بلدیاتی الیکشن، اینٹی ریپ فنڈ، نئی مردم شماری اخراجاتی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 اسلام آباد(اے پی پی)آئندہ مالی سال میں وفاقی حکومت کی اہم اخراجاتی ترجیحات میں کورونا وبا سے بچاؤ کیلئے ویکسی نیشن، یونیورسل ہیلتھ کوریج، چھوٹے اور درمیانے حجم کے کاروبار کا معاونتی پروگرام، کامیاب پاکستان پروگرام، اینٹی ریپ فنڈ، اعلی تعلیم، درآمدی معاونتی فنڈ، سرکاری اداروں کیلئے امداد، خصوصی علاقوں کیلئے امداد، نئی مردم شماری، لوکل گورنمنٹ الیکشن اور کووڈ ایمرجنسی فنڈ شامل ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ و محصولات شوکت ترین نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو کووڈ سے محفوظ رکھنے کیلئے تقریبا 1.1ارب ڈالر ویکسین کی درآمد پر خرچ کی جائیگی۔ ابتدائی ہدف جون 2022 ء تک 10کروڑلوگوں کو ویکسین لگانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی یونیورسل ہیلتھ کوریج سکیم میں صوبوں کے تعاون سے مزید وسعت لائی جائے گی۔ ایس ایم ایز سپورٹ پروگرام کو کاروبار میں خطرات شیئر کرنے اور بلاضمانت قرضوں کی فراہمی کیلئے بہت سی سکیمیں تجویز کی گئی ہیں جن کیلئے 12ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ کامیاب پاکستان پروگرام کیلئے بجٹ میں 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی طرف سے خصوصی ہدایات پر اینٹی ریپ فنڈ قائم کیا جا رہا ہے جس کیلئے ابتدائی طور پر 100 ملین روپے کی رقم رکھی گئی ہے جس میں بعد میں اضافہ کیا جائے گا۔ اعلی تعلیم کیلئے رواں بجٹ میں ایچ ای سی کو 66 ارب روپے کی رقم مہیا کرنے کی تجویز ہے اور ترقیاتی بجٹ کیلئے اسے 44 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے۔ بعد ازاں اس میں 15 ارب روپے کا اضافہ کر دیا جائے گا۔ درآمدی شعبہ کیلئے معاونتی فنڈ کو مختلف سکیموں کے تحت معاونت کا عمل جاری رہے گا۔ سرکاری اداروں کی امداد کیلئے پی آئی اے اور سٹیل ملز کے خسارے میں بہتر مینجمنٹ کے ذریعے کمی لائی گئی ہے۔ مگر انہیں ابھی بھی وفاقی حکومت کی طرف سے مالی امداد درکار ہے۔ پی آئی اے کیلئے 20 ارب اور سٹیل ملز کیلئے 16 ارب روپے بجٹ میں رکھے گئے ہیں۔ خصوصی علاقوں کیلئے امداد کے سلسلہ میں آزاد جموں و کشمیر کیلئے بجٹ میں رقم 54 ارب روپے سے بڑھا کر 60 ارب روپے کر دی گئی ہے۔ گلگت بلتستان کیلئے بجٹ 32 ارب روپے سے بڑھا کر 47ارب روپے کرنے کی تجویز ہے۔ سندھ کو 19ارب روپے کی خصوصی گرانٹ اور بلوچستان کو ان کے این ایف سی حصے کے علاوہ مزید 10ارب روپے فراہم کئے جائینگے۔ 2022 میں نئی مردم شماری کرانے کیلئے 5 ارب روپے کی رقم وفاقی حصے کے طور پر تجویز کی گئی ہے۔ مقامی حکومتوں کے انتخابات کیلئے 5 ارب روپے کی رقم رکھی گئی ہے جبکہ کووڈ ایمرجنسی فنڈ سے متعلقہ امور کیلئے 100 ارب روپے تجویز کئے جا رہے ہیں۔
اخراجاتی ترجیحات

مزید :

صفحہ اول -