بجٹ: عوام کو ریلیف ملے گا: پی ٹی آئی: یوٹرن کا امکان موجود، اپوزیشن
ملتان ( نیوز رپورٹر ) معروف صنعت کار اور صدر چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ڈیرہ غازی خان خواجہ جلال الدین رومی نے بجٹ 2021-22 پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی بجٹ خال و خد واضح ہونا باقی ہیں۔لیکن اس کے باوجود موجودہ حکومت نے کورونا اور دیگر نامساعد حالات کے ہوتے ہوئے مجموعی طور پر اچھا بجٹ پیش کیا ہے۔اگرچہ وزیر خزانہ شوکت ترین کو بجٹ کی تیاری کے لیے کم وقت ملا۔لیکن ان کی شبانہ روز محنت سے ایک ایسا بجٹ سامنے آیا ہے جس سے مجموعی طور پر بہتری کی طرف ملک جائے گا۔خواجہ جلال الدین رومی نے مزید کہا کہ بجٹ میں تنخواہوں اور پنشنروں میں دس فیصد اضافہ اگرچہ کم ہے۔لیکن مشکل معاشی حالات میں دس فیصد اضافہ کرنا احسن فیصلہ ہے۔اس کے علاوہ حکومت کی طرف سے بے روزگاری کے خاتمہ کے لیے میری دیرینہ تجاویز کو سامنے رکھتے ہوئے ایس ایم ای قرضے کی تجاویز قابل قدر ہیں۔بجٹ کے اس نقطہ کو تب ہی کارآمد بنایا جاسکتا ہے جب ملکی آبادی کے بڑے حصے یعنی نوجوانوں کے لئے کم از کم دو فیصد مارک اپ پر دو کڑور روپے تک آسان شرائط پر قرضے دئے جائیں۔اس طرح کے قرضے دیتے وقت حکومت کے ادارے نوجوانوں کو صنعت لگانے کے لیے رہنمائی بھی دیں۔ تاکہ ایسے تمام قرضوں کا مارک اپ اور اصل رقم کی واپسی بھی باآسانی ہو سکے۔خواجہ جلال الدین رومی نے بجٹ پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ نے زراعت کے شعبہ میں تمام فصلوں کی بمپر کراپ پر خوشی کا اظہار کیا۔سوائے کپاس کے۔حکومت کو کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے۔تاکہ ٹیکسٹائل مصنوعات کے برآمد کنندگان بہتر انداز سے ملک ترقی کے لیے کام کر سکیں۔حکومت اگر معاشی ترقی کرنا چاہتی ہے تو اسے سب سے پہلے ٹیکس دہندگان کو خوف کی فضا سے باہر نکالنا ہو گا۔ صنعت کاروں کو مراعات دیں تاکہ وہ معشیت کی ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کر سکیں۔اس کے علاوہ دس فیصد گروتھ ریٹ کم ہے۔یہ ریٹ ہمیں بیس فیصد تک کے لے جانا ہوگا۔اس کے لئے ہمیں ماضی کو دیکھے بغیر منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔کیونکہ مستقبل بہت تابناک ہے۔اور اسے مزید تابناک بنانے کیلئے ہرشخص کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔۔ایوان تجارت وصنعت ملتان کے صدر خواجہ صلاح الدین نے کہاکہ بجٹ 2021-22بہت متوازن ہے تاہم زراعت پرابھی بہت زیادہ توجہ اورسرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کرنا بھی اچھا اقدام ہے اس کے ساتھ ساتھ 850 سی سی گاڑی تک ٹیکس کم کرنا خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو غریب طبقے کا احساس ہیاور اس بجٹ میں کسی نئے ٹیکس کانہ لگاناحکومت کی بہترین حکمت عملی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت تعمیراتی سیکٹر کی جانب بھرپور توجہ دے رہی ہے جس سے ناصرف معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہو گی بلکہ روزگار کے مواقعہ جات بھی پیدا ہوں گے۔یہ ایک عوام دوست بجٹ ہے جس سے ناصرف صنعتی شعبہ بلکہ عوام کو بھی ریلیف ملے گا۔انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری نئے مالی سال کے ٹیکس اہداف کو مکمل کرانے میں حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گی۔ایوان تجارت وصنعت ملتان کے سابق صدر شاہد نسیم کھوکھر نے کہا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں ایف بی آر کی وصولیوں کا جوہدف مقرر کیا گیا ہے یہ موجودہ حالات کو مد نظر رکھتیہوئے بہت زیادہ ہے اس میں فوری کمی لائی جائے۔انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کو ریلیف دینے کے لئے ٹھوس اقدامات عمل میں لائے جائیں۔ ایوان تجارت وصنعت ملتان کے سابق صدرخواجہ محمد عثمان نے کہابجٹ2021-22 نہ توٹیکس فری بجٹ ہے اورنہ ہی رعایت دی گئی ہے،کاروباربحال کرنے کے لئے ہماری جوتوقعات تھیں وہ پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم ودہولڈنگ ٹیکس کا خاتمہ بہتراقدام ہے۔انہوں نے کہاکہ بجٹ میں سرمایہ کاری بڑھانے کے اقدامات نظرنہیں آئے۔آل پاکستان آئل ملزایسوسی ایشن کے چیئرمین خواجہ محمدفاضل نے کہاکہ موجودہ حالات میں بجٹ 2021-22بہترین بجٹ ہے کنسٹرکشن کے شعبہ اورچھوٹے کاروباری حضرات کے لئے ٹیکس میں رعایت اورمراعات بہت اچھااقدام ہے۔انہوں نے کہاکہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس کا خاتمہ احسن اقدام ہے اس کے ساتھ ساتھ چھوٹی گاڑیوں کو بھی سستا کر دیا ہے جس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔انہوں نے کہا کہحکومت نے دیرینہ مطالبہ پورا کرتے ہوئے انکم ٹیکس فارم کو سنگل پیج کر دیا ہے جس سے ٹیکس گزاروں کو کافی ریلیف ملے گا۔چیئرمین مرکزی تنظیم تاجران پاکستان خواجہ سلمان صدیقی نے کہاکہ شدید مندی اورسخت معاشی حالات میں بجٹ 2021-22متوازن بجٹ ہے۔انہوں نے کہاکہ ملکی انڈسٹری کاپہیہ رواں رکھنے اورلوگوں روزگاردینے کے لئے درآمدی اشیاخصوصالگژری آئیٹمزپرٹیکسزاورزیادہ بڑھانے چاہیں تھے۔حکومت موجودہ حالات میں کاروبارچلانے،ریونیواہداف کے حصول اورروزگار بڑھانے کے لئے ہمارے ساتھ مشاورت کرے۔خواجہ سلمان نے کہاکہ حکومت نے850سی سی گاڑیوں تک ریلیف فراہم کیا ہے اس ریلیف کو 1600سی سی گاڑیوں تک بڑھایا جائے۔حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے چھوٹا تاجر پر کر رہ گیا ہے اس کو ایک کروڑتک بلا سود قرضہ جات جاری کئے جائیں حالیہ بجٹ میں اس کا ذکر تک نہیں کیا گیا جس سے تاجروں میں مایوسی پھیلی ہے۔اس طرح مزدور کی تنخواہ20ہزار روپے مقرر کی گئی ہے اس حد کو بڑھا کر30ہزار روپے ماہوار کیا جائے۔۔ایوان تجارت وصنعت ملتان کے سابق سینئر نائب صدر خواجہ محمد حسین نے بجٹ 2021-22پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس بجٹ میں ڈاکومینٹیشن پرفوکس کیاگیاہے اورمیرے خیال میں اس میں کچھ ٹیکسز میں ردوبدل کرکے بہت ساٹیکس اکٹھاکیاگیاہے۔حکومت کو چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لائے تاکہ موجودہ ٹیکس گزاروں پر دباؤ کم ہو۔ٹیکس بار ایسوسی ایشن ملتان کے سابق عہدیدار اور ٹیکس امور کے ماہر سید خالد جاوید بخاری نے کہاکہ بجٹ کی تفصیلات منظرعام پرآنے پراصل صورتحال واضح ہوگی،تاہم وفاقی بجٹ میں صوبوں کی ترقیاتی اور غیر ترقیاتی گرانٹس کے لیے 1168 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں اور بجلی، گیس، کھانے پینے کی اشیاسمیت تمام شعبوں کے لیے سبسڈی کا بجٹ 682 ارب روپے مقرر کیا گیا ہیجس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔۔چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے صدر ظفر اقبال صدیقی نے کہا کہ بجٹ میں عام استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں کمی کے لئے ٹھوس اقدامات عمل میں نہیں لائے گئے جس سے عوام کو مایوسی ہوئی ہے۔گاڑیوں سستی ہونے سے عام آدمی کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا10ملین سیل پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھا کر100ملین روپے کر دی گئی ہے جو کہ احسن اقدام ہے۔پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے سابق وائس چیئرمین شیخ عاصم سعید نے کہا کہ پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام کے لیے بجٹ 630 ارب روپے سے بڑھا کر 900 ارب روپے کر دیا ہے جس سے اس سیکٹر کی گروتھ ہو گی۔صوبوں کے تعاون سے زرعی پیداوار میں اضافہ اور فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے جامع پلان ترتیب دیا جا رہا ہے جس سے زراعت کا شعبہ ترقی کرے گا۔
جلال الدین رومی
ملتان، مظفر گڑھ، حاصل پور، میلسی(نیوز رپورٹر، نامہ نگار، تحصیل رپورٹر) تحریک انصاف کے مقامی رہنماوں نے بجٹ کو تاریخ ساز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وبا سے متاثر دنیا کے بیشتر ممالک کی معشتیں لڑ کھڑا گئی ہیں جبکہ تحریک انصاف کی حکومت نے عمران خان کی قیادت میں بیک وقت دو محاذوں پر جنگ لڑی ہے ملکی اکانومی کو بھی نہیں گرنے دیا اور ملک کے غریب عوام کا ساتھ بھی نہیں چھوڑا اور ان حالات میں پیش کیئے گئے بجٹ میں ملک کی انڈسٹری، کسان، مزدور، محنت کش، بزنس کمیونٹی کو ریلیف دیا ہے وہ لائق تحسین ہے پاکستان بجٹ فورم سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزیراعلی حاجی جاوید اختر انصاری و ارکان صوبائی اسمبلی بیرسٹر وسیم خان بادوزئی، ظہیرالدین خان علیزئی، سبین گل، ضلعی صدر چوہدری خالد جاوید وڑائچ، ضلعی جنرل سیکرٹری وومن ونگ قربان فاطمہ اور سٹی صدر آصفہ سلیم ملک نے کہا ہے کہ حکومت کی بہتر معاشی پالیسیوں کی بدولت معاشی عشاریئے مثبت آرہے ہیں کورونا کی صورتحال میں جہاں دنیا بھر کے ممالک کی معیشت سخت متاثر ہوئی ہے وہیں عمران خان اور اس کی ٹیم کی کاوشوں سے 4 فیصد گروتھ درست معاشی سمت کی آئینہ دار ہے وزیرآعظم عمران خان کی جانب سے شعبہ ٹیکسٹائل و کنسٹریکشن سیکٹر میں ٹیکسز کی ریلیف سے بہت اچھے نتائج سامنے آئے ہیں انہوں نے کہا کہ اس سے بہتر بجٹ وہ بھی کورونا سے نبردآزما حکومت کا کسی کارنامہ سے کم نہیں ہے بالخصوص زراعت، ایکسپورٹ اور ملکی اکانومی پر جس طرح توجہ دی گئی ہے وہ ایک مثال ہے اور غریب عوام کا بھی ساتھ نہیں چھوڑا وزیرخزانہ شوکت ترین نے عمران خان کی قیادت میں ان کڑے حالات میں ایک متوازن بجٹ پیش کیا ہے جس پر عمران خان کو تحسین پیش کرتے ہیں تاہم اپوزیشن کے پاس ماسوائے واویلے کے کوئی تعمیری و قومی ایشو نہیں ہے چور مچائے شور کے مترادف ہے جبکہ حکومت نے حالیہ بجٹ میں دو اہم ایشوز پر فوکس رکھا ہے پہلی ملک کے عام شہری کو ہمہ جہت ریلیف اور ترقیاتی کاموں میں تیزی لانا ہے تاہم ترقیاتی منصوبوں کے لیئے ملک کے ان علاقوں کو ترجیح دے رہی ہے جو ماضی کی حکومتوں میں نظرانداز ہونے سے پسماندگی کا شکار ہوگئے ہیں انہوں نے کہا تحریک انصاف کی حکومت نے پہلی بار ہیلتھ کارڈ کا اجرا کرکے علاج کی سہولت غریب و متوسط طبقے کی دہلیز تک پہنچا دی ہے اسی طرح کسان پیکج کارڈ سے ملک کے کاشتکار خوشحال ہوں گے جب تک کاشتکاروں پر مبنی ملک کی 60 فیصد آبادی کو غربت سے نجات نہیں دلائیں گے تب تک خوشحالی کے دعوے سوائے لفاظی کے کچھ نہیں ہوں گے انہوں نے کہا کہ کسان پیکج دینے سے آج ہم گندم، مکئی اور کاٹن سمیت خوراک میں خود کفیل ہوگئے ہیں حکومت کے معاشی اہداف و سمت درست ہونے کی وجہ سے آج آپ کی کرنسی بہتر پوزیشن کی جانب گامزن ہے اور ڈالر کی قدر کم ہورہی ہے ملک میں زرمبادلہ کے ذخائز میں اضافہ ہورہا ہے ایکسپورٹ کی گروتھ بڑھ رہی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت عمران خان کی قیادت میں فیصلہ کن اقدامات اٹھانے سے بہتری کی جانب گامزن ہے اور جس کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں اور تحریک انصاف کی جانب سے حالیہ بجٹ سے تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی عوام کو یکساں ریلیف ملے گا۔وفاقی بجٹ کو کسانوں، کاروباری طبقہ،سرکاری ملازمین، پنشنرز اور عام شہریوں نے عوام دوست بجٹ قرار دیا ہے، جبکہ سرکاری ملازمین نے دس فیصد اضافے کو ناکافی قرار دیا ہے، وفاقی بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے آل پاکستان کسان اتحاد پنجاب کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات رانا امجد علی امجد ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بجٹ میں حکومت کی طرف سے فصلوں پر کسانوں کو بلا سود قرضے دینے، ٹریکٹرز اور مشینری کی خریداری کے لئے دولاکھ روپے تک بلا سود قرضے کی فراہمی سمیت زرعی شعبے کے لئے دیگر مراعات کا اعلان شعبہ زراعت اور کسان کی ترقی کے لئے خوش آئند ہے،انجمن تاجران کے نائب صدر سید عامر شاہ، متحدہ شہری محاذ کے صدر رانا سہیل فرزند نے بھی بجٹ کو عوام دوست قرار دیتے ہوئے کہا بجٹ میں عام آدمی کے لئے بلا سود قرضوں،مکانات کی تعمیر کے لئے قرضوں کا اعلان،گاڑیوں پر ٹیکسوں کی شرح میں کمی اور مزدور کی کم از کم تنخواہ 20 ہزار روپے کرنے کے فیصلہ سے ناصرف عام آدمی کو براہ راست ریلیف ملے گا بلکہ ہر قسم کے کاروبار میں بھی اضافہ ہوگا،سرکاری ملازمین مقصود احمد،محمد ادریس اور سجاد احمد نے تنخواہوں میں موجودہ حالات کے تناظر میں 10 فیصد اضافہ کر کے حکومت نے مہنگائی کا مقابلہ کرنے کے لئے معقول ریلیف دیا ہے جبکہ ضلعی صدر ڈسٹرکٹ ہیڈ ماسٹرز ایسوسی ایشن مظفرگڑھ رانا فرزند علی، ملک محمد رفیق مونڈا، را محمد خالد، صدر پنجاب ٹیچرز یونین ملک امام دین، صدر ایپکا وزیر خان دستی نے دس فیصد اضافے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ناکافی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت نے ملازمین سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے، پینسنرز عبدالحمید خان، رانا علی جان، شمشاد فوجی، ماسٹر سلیم اور دیگر نے پینشن میں 10 فیصد اضافہ پر حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پینشن میں اضافہ نہیں کیا تھا جس سے پینشنرز مالی مشکلات کا شکار تھے اب 10 فیصد اضافہ سے انہیں ریلیف ملا ہے انہوں نے حکومت سے مہنگائی پر قابو پانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ تحریک انصاف نے عوام دوست بجٹ پیش کر کے عوام کے دل جیت لیے۔ تاجر برادری کو بجٹ میں ریلیف سے ملکی معیشت میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہونگی۔ مہنگائی کے جن کو قابو کرنے کیلئے اب اشیاء کو کنٹرول کرنے کیلئے عملی طور پر اقدامات کرنے ہونگے۔ ملک میں مہنگائی کے سیلاب کے پیش نظر ملازمین کی تنخواہوں میں 55 فیصد اضافہ کرنا چاہئے تھا۔ بجٹ میں جنوبی پنجاب خصوصا ڈویثرن بہاولپور کیلئے خصوصی مراعات اور نوکریوں کا اعلان کرنا چاہئے تھا۔ مزدور کی کم سے کم اجرت بیس ہزار مقرر کی گئی ہے جس پر عملدرآمد بھی کروانا ہوگا۔ حکومت نے مساوی بجٹ پیش کر کے عوام کے دل جیت لیے ہیں اور اپوزیشن کے پاس اب احتجاج کا کوئئ جواز باقی نہیں بچا۔ بڑے بڑے ٹیکس چوروں خے خلاف گھیرا تنگ کیے جائیں تاکہ اہداف جلد پورے ہوں۔ ان خیالات کا اظہار ایک سروے میں سیاسی سماجی رہنماوں جن میں ڈپٹی جنرل سیکرٹری جنوب پنجاب چوہدری نعیم الدین وڑائچ صاحب۔ سابقہ چیئر مین مارکیٹ کمیٹی ملک نعیم ایڈووکیٹ صاحب۔ چوہدری خلیل احمد باجوہ۔ حاجی کاشف ایاز۔اشرف ساجد ہنجرا۔ اصغر سعید، انجم رشید، ملک وسیم عباس، محمد شہباز غوری اور دیگر نے کیا حکومت نے بہترین بجٹ پیش کر کے ہر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے دل جیت لیئے ہیں ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹیکسوں میں کمی کی گئی اور گاڑیوں سمیت لوگوں کی عام استعمال کی اشیاء میں گورنمنٹ ڈیوٹی اور قیمتوں میں کمی کی گئی جس سے عوام کو زبردست ریلیف ملے گا حکومت نے اعداد و شمار کا ہیر پھیر کر کے روایتی بجٹ پیش کیا جن چیزوں میں ریلیف کا اعلان کیا گیا ہے اس پر بھی حکمرانوں کی روایت کے مطابق یو ٹرن کا امکان موجود ہے ان خیالات کا اظہار مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے بجٹ 2021ء کے حوالے سے سروے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا تحریک انصاف کے ایم این اے اورنگزیب خان کھچی، صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ جہانزیب خان کھچی، ایم پی اے نواب علی رضا خان خاکوانی، محمد عالمگیر خان کھچی اور علی رضا خان کھچی نے کہا کہ حکومت نے وزیر اعظم عمران خان کے وعدے کے مطابق عوام دوست بجٹ پیش کیا اور ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹیکسوں میں اضافے کی بجائے کمی کی گئی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا میاں محمد عاصم ارائیں، چیئرمین مارکیٹ کمیٹی میاں اللہ دتہ خالد ارائیں،میاں وجاہت احمد ارائیں،عبد اللہ خان ملیزئی، چوہدری ریاض احمد گھلوی، سید شیراز حسین کاظمی، وسیم احمد شیخ، حافظ محمد اصغر اور محبوب احمد لکھیسر نے کہا کہ بجٹ میں چھوٹی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کر کے متوسط طبقہ کو زبردست ریلیف فراہم کیا گیا ہے زراعت پر بھی حکومت نے بہترین پیکج دیا حکومت کے اس انقلابی بجٹ سے ملکی معیشت مزید مستحکم ہو گی مسلم لیگ (ن) پی پی 236 کے صدر توصیف احمد خان یوسفزئی، محمد اجمل خان سگو، میاں نعیم احمد ارائیں نے کہا کہ پیش کیا جانیوالا بجٹ محض اعداد و شمار کا ہیر پھیر اور لفظوں کا گورکھ دھندہ ہے عوام کو ریلیف دینے کے دعویداروں نے اس سے قبل بھی متعدد بار یو ٹرن لیئے اس لیئے حکمرانوں کے اعلانات ناقابل اعتبار ہیں پیپلز پارٹی پی پی 236 کے رہنماء سردار محمد عمران خان کھچی نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا اعلان کرنے والوں نے محض 10 فیصد اضافہ کیا لیکن مہنگائی میں 100 فیصد اضافہ کر دیا گیا مرکزی انجمن تاجران کے صدر شیخ محمد سلیم اور پیسٹی سائیڈ یونین کے صدر شیخ محمد نعیم پاشا نے کہا کہ بجٹ میں تاجر برادری کو توقع کے مطابق کوئی بڑا ریلیف نہیں دیا گیا بار ایسوسی ایشن میلسی کے صدر محمد زاہد خان کھچی اور جنرل سیکرٹری چوہدری زاہد الرحمان نے کہا کہ بجٹ میں کیئے گئے اعلانات پر عملدرآمد کراتے ہوئے عوام کی زندگیاں آسان بنائی جائیں۔
دل جیت لئے
ملتان، مظفر گڑھ، راجن پور، مٹھن کوٹ، راجن پور، خیر پور سادات، جام پور(سٹی رپورٹر، نیوز رپورٹر، ڈسٹرکٹ رپورٹر، نامہ نگار، نمائندہ پاکستان) موجوہ وفاقی بجٹ لفظوں کے ہیر پھیر کے سوا کچھ نہیں ہے عوامی بجٹ پیش کرنے کا دعوہ کرنے والے والوں نے بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے کسی قسم کے کوئی اقدامات نہیں کئے ہیں لفظوں کے گور کھ دھندے عوام کو کچھ بھی نہیں رکھا ہے مہنگائی میں اضافہ ہوگا اور بے روزگاری بڑھے گی جس سے عوام اور غریب لوگ مشکلا ت کا شکار ہونگے ان خیالات کا اظہارمختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے پاکستان فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما بلال بٹ نے کہاہے کہ وفاقی بجٹ الفاظوں کا گوررکھ دھندہ ہے جس میں غریب عوام کو کسی قسم کا کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے ٹیکسوں کی بھرمار کی گئی جس کی وجہ سے غربت میں اضافہ ہوگا عوامی فلاح کا کوئی منصوبہ نہیں ہے بجٹ سیاسی ڈرامہ رچایا گیا ہے 20لاکھ نوکریاں دینے والوں نے تین سالوں نے 70لاکھ لوگوں کو بے روزگارکر دیاہے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر جاوید صدیقی نے کہاہے کہ بجٹ میں ٹیکس لگاکر عوام کو لوٹنے کا منصوبہ بنایا گیاہے سرائیکی خطے کی ترقی اور علیحدہ صوبہ کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں بجٹ پر پیسے تو مختص کر لئے جاتے ہیں لیکن عمل در آمد نہیں کیا جاتا ہے موجودہ بجٹ میں بے نظیر انکم سپورٹ کا نام تبدیل کرکے احساس پروگرا م کیا گیا لیکن اس کے باوجود اس پروگرام کے فنڈ ز میں کمی کرکے غریبوں کا استحصال کیا گیا پاکستان مسلم لیگ کے رہنما ء و سابق گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ نے کہاہے کہ بجٹ میں عوام کی توقعات پر پورا نہیں اتر اگیا ہے بلکہ الفاظوں کو استعمال کرکے عوام کو بے وقوف بنایا گیاہے انہوں نے کہاہے موجودہ بجٹ کو کسی صورت بھی عوام، غریب دوست نہیں کہا سکتا، بلکہ یہ غریب عوام دشمن بجٹ ہے حکمرانوں کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے اور یہ بجٹ موجودہ حکمرانوں کا آخری بجٹ ثابت ہوگا پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ء سابق ممبر صوبائی اسمبلی بابو نفیس انصاری نے کہاہے کہ وفاقی بجٹ کسی صورت بھی عوامی بجٹ نہیں ہو سکتا اس بجٹ میں عوام کے ریلیف کے لئے کسی قسم کے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں ایک سال میں اشیاء خورد نوش کی قیمتوں میں 40سے 80فیصد تک اضافہ ہوا ہے لیکن سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں صرف 10فیصد اضافہ کرنا اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کیسیئر نائب صدر خواجہ رضوان عالم وفاقی بجٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے آئی ایم ایف کا بجٹ پیش کیاقوم کو سہانے خواب دکھانے والی تحریکِ انصاف اصل میں ڈراؤنی فلم نکلی ہے انہوں نے کہاہے کہ مہنگائی میں 100 فیصد اضافہ کرکے تنخواہ صرف 10 فیصد بڑھائی گئی وزیراعظم چندہ خیرات بھیک مانگنے کے بعد اب ٹیکسوں کی بھرمار سے قوم کی جیب کُترنے لگے پیپلزپارٹی وفاق کی جانب سے وسائل غصب کرنیکے باوجود سندھ میں غریب پرور بجٹ پیش کرے گی امیر جماعت اسلامی ملتان ڈاکٹر صفدر ہاشمی نے وفاقی بجٹ کو عوام دشمن بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ اعداد کے ہیر پھیر کے علاوہ کچھ نہیں۔موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے عوام پر مہنگائی،بیروزگاری کے پہاڑ توڑے۔آج سرکاری ملازمین بھی پریشان ہیں۔سرائیکستان قومی اتحاد کے سربراہ خواجہ غلام فرید کوریجہ نے کہاہے کہ بجٹ کومستر د کرتے ہیں،وفاقی بجٹ اعداد وشمار کی ہیرا پھیری کے سوا کچھ نہیں ہے قومی خزانے کو کھربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے انہوں نے کہا کہ کئی سالوں سے مہنگائی،بے روزگاری،غربت اور بیماری نے غریب عوام،کسان،مزدور اور سرکاری ملازمین کا بھرکس نکال دیا ہے،لیکن حکمران عوام کو کوئی فائدہ نہیں دے سکے، کھاد،بیچ،سپرے اور دیگر اشیاء کی قیمتیں دگنی ہوگئی ہیں،چینی کی قیمت آسمان کو چھورہی ہے لیکن کسان بھوکا مررہا ہے، ناکام ذرعی پالیسیوں نے کسانوں کی کمر توڑ دی ہے سرائیکی خطے کے کسان لیہ سے لیکر چولستان اور راجن پور تک میں پانی کی کمی کا شکار ہیں، لیکن حکمران خواب خرگوش میں ہیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما ء و سابق ممبر قومی اسمبلی شیخ طارق رشید نے کہاہے کہ موجودہ حکمرانوں نے اپنے حواریوں کو مالی مفادات پہنچانے کے لئے مخصوص سرمایہ داروں سے 13.25 فیصد شرح سود پر دو ارب روپے منگوا کر قومی دولت کا ضیاء کیاہے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جارہا،اس مہنگائی،بیروزگاری اور غربت کی وجہ سے ملکی جرائم کی شرح ناقابل حد تک بڑھ گئی ہے، لوگ خود کشیاں کررہے ہیں عوامی مفادات کے لئے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں پاکستان عوامی تحریک کے قائم مقام صوبائی صدر میاں نور احمد سہو،صوبائی جنرل سیکرٹری سردار سیف اللہ خان سدوزئی ایڈووکیٹ،ممبر سنٹرل کور کمیٹی راؤ محمد عارف رضوی،صوبائی سینیر نائب صدر افتخار قریشی ایڈووکیٹ، چوہدری محمد سرور،چوہدری اقبال یوسف،سہیل کامران ایڈووکیٹ اور دیگر نے مشترکہ بیان میں تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کو ناکافی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اضافہ آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ہے، تنخواہ دار طبقہ کو بہت مایوسی ہوئی ہے. مزدور کی ماہانہ تنخواہ 20 ہزار تو کر دی گئی مگر یہ دلوائے گا کون؟ انھوں نے کہا کہ فی کس آمدن میں 15 فی صد اضافہ ہونے کی خبر تو دی گئی مگر مہنگائی کتنی بڑھی یہ بھی بتایا جائے۔چینی امپورٹ نہیں کی جاتی اس لئے اس کی قیمت کا بین الاقوامی مارکیٹ سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔چینی سے وابستہ چند درجن خاندانوں کی دولت میں کئی کھرب اضافہ ہوا۔خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کو منافع بخش بنانے کیلئے بجٹ میں کوئی بڑا منصوبہ نظر نہیں آیا۔رہنماؤں نے کہا کہ قرضوں کی ادائیگی اور حکومتی اخراجات کے بعد قومی آمدن کا بڑا حصہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نظر ہو رہا ہے۔بڑے ڈیم بنانے کا عزم خوش آئند ہے تا ہم بجٹ میں مطلوبہ رقم مختص نہیں کی گئی۔گندم،گنے اور چاول کی پیداوار میں اضافہ ہوا تو اسکا فائدہ کسان اور عام صارف کی بجائے مڈل مین کو ہوا۔پاکستان میں ہر شعبے کا مڈل مین دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے اس کے کردار کو محدود کئے بغیر مہنگائی پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔بجٹ میں عوام کیلئے کوئی ریلیف نہیں دیاگیاامرا کیلے ٹیکسوں میں چھوٹ دی گی ہے، نئے ٹیکسوں سیمہنگائی کا طوفان آ جائیگا۔ ان خیالات کااظہار سید ذوالفقارعلی ندیم صوبائی پریس سیکرٹری پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب نیاخبار نویسوں سیگفتگوکرتیہوئے کیا۔ انہوں نیکہاکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرزکی پینشن میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے معاشرہ میں کرپشن اور لوٹ مار میں اضافہ ہوگا۔انہوں نیکہاکہ ہمیشہ کی طرح یہ بجٹ بھی الفاظ کاگورکھ دھندہ ہیجس میں اعداد و شمارکیذریعیلوگوں کو بے وقوف بنایاگیاہے۔ٹیکسوں میں چھوٹ دیکرامرا کوخوش کیاگیاہے غریبوں کیلے بجٹ میں کچھ بھی موجودمہیں ہے۔ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کیلئے ہمیشہ خزانہ خالی ہے جبکہ ارکان اسمبلی اوروزیر اعظم کی تنخواہوں کیلئے بے تحاشہ فنڈزمیسر آ جاتے ہیں۔پنجاب نے وفاقی حکومت کی جانب سیڈیسپیریٹی الانس کے اعلان کیمطابق ڈیسپیریٹی الانس نہ دیکرملازمین کے ساتھ ناانصافی کامظاہرہ کیاہے جوکسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔پنجاب حکومت وفاقی طرز پرڈیسپیریٹی الانس کا اعلان کرے سپیشل الانس ملازمین کوکسی بھی طرح منظورنہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ بجٹ غریبوں کیلے نہیں ہے بلکہ امرا دوست بجٹ ہیجوکہ ملازمین مستردکرتے ہیں۔ایپکاراہنماء اسلم چانڈیہ، ضلعی صدرانجمن صارفین راؤافسر، کسان راہنماء جلب خان گبول نے موجودہ حکومت کے بجٹ پر ملے جلے رد عمل کااظہار کیا ہے ایپکاراہنماء کا کہنا تھا کہ جس رفتار سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر ہے مہنگائی سے تنخواہ دار طبقہ کا ماہا نہ بجٹ شدید متاثر ہوا ہے تنخواہ دار ملازم دوکا نداروں کا مقروض ہی رہتا ہے حکومت کم ازکم پچاس فی صد کے حساب سے تنخواہوں میں اضافہ کرے ضلعی صدر انجمن صارفین کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی جانب گھی کی مصنوعات پر ایف ای ڈی کی چھوٹ قابل تعریف ہے اس سے گھی کی قیمتوں میں کمی آئے گی مگر حکومت عام آدمی کے میعار زندگی کو بلند کر نے کیلئے اشیاء پر ٹیکس ختم کرکے شہریوں کوریلیف فراہم کرے اور ڈائریکٹ ٹیکس کا جدید نظام وضع کرے اس سے حکو متی محاصل بھی آسانی سے وصول ہوں گے اور کوئی نیاٹیکس بھی نہیں لگانا پڑے گا کسان راہنماء جلب خان کا کہنا تھا کہ موجودہ بجٹ میں ٹریکٹر ز پر ڈیوٹی کم کرکے کسانوں کوریلیف فراہم کیا گیا جوکہ خوش آئند ہے اسی طرح زرعی اجناس کی سٹوریج جو کسانوں کے لئے بہت بڑا مسئلہ تھی اس پر ڈیوٹی ختم کی گئی ہے تاہم حکومت کسانوں کوبجلی پرریلیف دے اور بجلی کے بلوں پر ٹیکسز کوختم کیا جائے مجموعی بجٹ کا 5 فیصد تعلیم کے لیے مختص کیا جائے موجودہ حکومت تعلیم دشمنی کی بجائے تعلیم دوستی کا ثبوت دے ان خیالا ت کا اظہا ر اسلامی جمعیت طلبہ رکن اسلامی جمعیت طلبہ عکاشہ خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تعلیمی معیار کو بہتر کرنے کے لیے مجموعی بجٹ کا 5 فیصد صرف تعلیم کے لیے مختص کرے۔ ان حالات میں طلبہ کو ریلیف نا دینا طلبہ کی مشکلات میں اضافہ کرنا ہے۔ گزشتہ سال بھی تعلیمی بجٹ میں کمی کی گئی اور تعلیم دشمنی کا ثبوت دیا گیا اس پر خاموش رہنا مشکل ہے۔اسلامی جمعیت طلبہ نے مطالبات کا 6 نکاتی ایجنڈا پیش کر دیا ہے جس میں فیسوں میں کمی، تعلیمی بجٹ میں اضافہ،لیپ ٹاپ کا اجراء، نئی جامعات کا قیام، یونین کی بحالی شامل ہیں۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان سفارشات کو ملحوظ خاطر رکھا جائے اور تعلیم دوست بجٹ بنایا جائے۔ وگرنہ طلبہ سڑکوں پر نکل آئیں گے طلبہ کو کسی صورت تعلیم دشمن بجٹ قبول نہیں ہوگا۔ مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما سردار صفدر حسین خان مزاری نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ تبدیلی کے تین سالہ دور میں مہنگائی بیروزگاری اور کرپشن میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے اور نااہل حکمران بڑھتی ہوئی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں اور معاشی بحران بڑھ گیا ہے اور غریب مزدور لوگ دووقت کی روٹی کو ترس گئے ہیں تبدیلی کے دعویداروں نے عوام سے کیا گیا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا اور مسلم لیگ ن کے گزشتہ دور میں نوجوانوں کو میرٹ پر روزگار ملتا تھا اور عوام خوشحال تھی اور ملک بھر سمیت ضلع راجن پور میں ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے گئے تھے اب ترقی کہیں نظر نہیں آرہی اور کرپشن ہر جگہ سرعام ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ میاں برادران نے اپنے دور اقتدار میں عوام کی فلاح وبہبود کیلے مثالی کام کیے تھے اور عوام کی نظریں مسلم لیگ ن پر لگی ہیں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ کامیاب ہوگا انشائاللہ مسلم لیگ ن دوبارہ اقتدار میں آکر عوام کو تمام مسائل اور بحرانوں سے نجات دلائے گی بجٹ لفظوں کا گورکھ دھندہ امرا کو ریلیف اور غریب عوام کو صرف دھوکا دیا گیا۔تین سال سے ریلیف کے منتظر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ سنگین مذاق ہے ایپکا بجٹ کو مسترد کرتی یے۔اسلم خان۔اسددرانی۔ظفر سومروتفصیل کے مطابق ایپکا پاکستان کے مرکزی چیئرمین اسلم خان مرکزی صدر اسد درانی اور مرکزی میڈیا کوارڈینیٹر ظفر سومرو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بجٹ انتہائی مایوس کن اور لفظوں کا گورکھ دھندہ ھے صرف مخصوص ایلیٹ طبقے پرنوازشات کی بارش کرکے بائیس کروڑ عوام کو بے وقوف بنایا گیا ھیآئی ایم ایف کے دبا میں مہنگائی میں ہسے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافہ کر کے انکا معاشی استحصال کیا گیا ھیایپکا بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتی ھیاسمبلی ممبران کی تنخواہوں اور مراعات میں جب دل کرتا ھے اسمبلی کا اجلاس بلا کر 100% سے 300% تک اضافہ کر دیا جاتا ھے جس پر نہ ھی اپوزیشن کو کوئی اعتراض ھوتا ھے اور نہ آئی ایم ایف کو کوئی اعتراض ھوتا ھے ذاتی مفادات کیلئے بد ترین سیاسی مخالف اکٹھے ھو جاتے ھیں جب کہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ سال میں صرف ایک بار بجٹ پر ہوتا ہے جس پر آئی ایم ایف کو بھی اعتراض ہوتا ھے مہنگائی کے اس دور میں محنت کش طبقہ گوں نا گوں مسائل کا شکار ھے ملازمین کی تنخواہوں میں تمام ایڈھاک الانسز کو ضم کرتے ھوئے کم از کم سو فیصد اضافہ کیا جائے بلا تفریق تمام ملازمین کو یوٹیلیٹی الانس اور ہاس ریکوزیشن دے کر ملازمین کے درمیان تفریق کو ختم۔کیا جا ئے اور گروپ انشورنس کی رقم بوقت ریٹائرمنٹ یکمشت ادا کی جائے انہوں نے کہ بارہ جون کو نتھیا گلی میں ایپکا کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اہم اجلاس ہو رہا ہے جس میں باہمی مشاورت کے ساتھ آئندہ کے لائحہ عمل اور احتجاجی تحریک کے حوالے سے اہم فیصلے کیئے جائیں گے انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر ہمارے جائزمطالبات تسلیم کر کے ہمارے حقوق سے محروم کرنیکی کوشش کی گئی تو ملک بھر کے تمام دفاتر ی تالا بندی کرتے ہوئے ڈی چوک پربھر پور احتجاج کریں گے جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔
مسترد