نازی جرمنی جنگی جرائم میں ملوث مجرموں کو سزائیں دینے والے دنیا کے معروف ترین جلاد کو کب اپنی نوکری پر پچھتانا پڑا؟ بالآخر پتہ چل گیا
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) البرٹ پیئرپوائنٹ برطانیہ کا سب سے زیادہ شہرت پانے والا جلاد ہے جسے دنیا کے معروف ترین ’قانونی قاتلوں‘ میں بھی شمار کیا جاتا ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق البرٹ پیئر پوائنٹ کا باپ اور چچا بھی جلاد ہی تھے اور البرٹ بچپن ہی سے جانتا تھا کہ وہ بڑا ہو کر اپنے باپ ہی کے نقش قدم پر چلے گا۔ ایک بار اس سے پوچھا گیا کہ سکول ختم ہونے کے بعد وہ کیا کرے گا تو اس نے کہا تھا کہ ”میں جلاد بنوں گا۔“ البرٹ 30مارچ 1905ءکو پیدا ہوا اور 10جولائی 1992ءکو اس کی موت واقع ہوئی۔ اس نے 1930ءسے 1950ءکی دہائیوں میں اپنے 25سالہ کیریئر کے دوران 500سے زائد لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارا۔
البرٹ کے ہاتھوں موت کے گھاٹ اترنے والے مجرموں میں نازی جرمنی کے جنگی جرائم میں ملوث لوگ، سیریل کلرز اور دیگر سنگین جرائم کا ارتکاب کرنے والے لوگ شامل تھے۔ البرٹ نے اپنے کیریئر میں اپنے ایک قریبی دوست کوبھی پھانسی دی۔ البرٹ کے اس دوست کا نام جیمز کوربٹ تھا۔ ان دونوں نے ایک دوسرے کو ’ٹش ‘ (Tish)اور ’ٹوش‘(Tosh)کے نام دے رکھے تھے۔ وہ شراب خانے میں اکٹھے شراب پیتے اور پیانو پر گانے گاتے تھے۔ وہ بہت قریبی دوست تھے۔ ایک رات جیمز نے البرٹ کے ساتھ شراب پی اور گھر جا کر اپنی گرل فرینڈ کو پھندہ دے کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
مبینہ طور پرجیمز کی گرل فرینڈ کے کسی اور شخص کے ساتھ تعلقات بھی تھے جس پر جیمز نے یہ انتہائی اقدام اٹھایا۔ گرل فرینڈ کے قتل کے جرم میں جیمز کو سزائے موت سنائی گئی اور البرٹ نے اسے تختہ دار پر لٹکایا۔البرٹ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ”اپنے دوست کو پھانسی دیتے ہوئے یہ واحد موقع تھا جب مجھے اپنی اس نوکری پر پچھتاوا ہوا۔ “ البرٹ نے دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد 200سے زائد جنگی مجرموں کو پھانسیاں دیں جن میں اکثریت نازیوں کی تھی۔اس نے 27فروری 1948ءکو ایک ہی دن میں 13لوگوں کو پھانسی دی تھی جو اس کی زندگی کا ریکارڈ ہے۔