پاکستان ڈس ایبلڈ فاﺅنڈیشن کے چیئر مین کی پریس کانفرنس ،قومی بجٹ میں معذورین کو سہولتیں نہ دینے پر شدید الفاظ میں مذمت
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان ڈس ایبلڈ فاﺅنڈیشن (پی ڈی ایف)کے چیئر مےن شاہد احمد میمن نے قومی بجٹ مےں معاشی طور پر پسماندہ نابینا کمیونٹی کی ناگزیر ضرورت ٹاکنگ موبائل کو ڈیوٹی فری کرنے کی درخواست رد کیے جانے پر شدید الفاظ مےں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر خزانہ شوکت ترین نے نہ صرف اپنے وزیر اعظم و دیگر قائدین کے وژن کی توہین کی ہے بلکہ اپنی بے نیازیوں سے تحریک انصاف کی بے انصافیوں کو مزید اجاگر کردیا ہے ۔
وہ گزشتہ روز پی ڈی ایف مرکز فیڈرل بی ایریا میں وائس چیئر پرسن شکیلہ یاسمین ،جنرل سیکریٹری ماجدہ ناصر،سیکریٹری مالیات عذرا اطہر اور بورڈ ممبرنگہت نسیم ایڈووکیٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔پی ڈی ایف قائدین نے کہا کہ گزشتہ نوماہ سے فیڈرل بورڈ آف ریو نیو ،پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی اور ITمنسٹری و دیگر محکمہ جات کے ساتھ نابینا افراد کی اس اہم ضرورت کے حوالے سے ہمارا مسلسل رابطہ رہا ۔ہم نے اپنا موقف انتہائی مدلل انداز مےں پیش کرنے کی تیاری کی تھی۔وزیر خزانہ کے دفتر سے بھی رابطہ کیا ۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مالیات و سیاسی امور وقار مسعود خان سے رابطہ کرکے ملاقات کی درخواست بھی کی جس کےلئے ہمارا وفد 31مئی تا 4جون اسلام آباد مےں موجود رہا لےکن پسماندہ طبقات کی حمایت کا دعویٰ کرنے والوں نے فون پر چند منٹ کا وقت دینا بھی گوارہ نہ کیا۔
شاہد احمد میمن نے اپنے غیر ملکی دوروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بلائنڈ کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے حوالے سے ہماری 50 سالہ قومی و بین الاقوامی تاریخ گواہ ہے کہ اس دوران نہ صرف ملکی مقتدر شخصیات بلکہ انڈونیشیا کے صدر جنرل سوہارتو ،فلپائن کے صدر جنرل راموس،کینیڈا کے سابق گورنر جنرل ،ترکی کے سربراہ مملکت رجب طیب اردگان جیسی متعدد اہم شخصیات نے گریس فل انداز مےں نہ صرف شرف ملاقات بخشا بلکہ ہمارے مطالبات کو بھی اہمیت دیکر انہیں حل کیا مگر گذشتہ تین سال سے تحریک انصاف کی حکومت کے مقتدران سے معذوروں کے مسائل کے سلسلے مےں ہماری جو منظم کوششیں ہوئیں ان پر صدر ،وزیر اعظم،گورنر سندھ سمیت پوری قیادت نے اپنی بے نیازی و بے مروتی سے ہمیں سخت مایوس کیا۔ان کا کہنا تھا کہ کہیں بھی کسی بھی موقع پر معذورین کے مسائل کے حل کےلئے سنجیدگی و متانت نظر نہیں آئی ،حتیٰ کہ مختلف شہروں کے باشندگان کےلئے جو امدادی و فلاحی پیکجز متعارف کرائے گئے ان مےں بھی معذورین کو نظر انداز کیا گیا۔موجودہ قیادت کے نزدیک بصارت سے محروم معذور طبقہ اپنی کارکردگی و صلاحیت کے اعتبار سے کسی خاص توجہ و خصوصی پیکج کا قطعی مستحق نہیں ۔
شاہد میمن نے کہا کہ بار بار توجہ دلانے کے باوجود اب تک معذورین کےلئے کوئی قومی اتھارٹی نہیں بنائی گئی اور اب ڈیوٹی فری موبائل پر نابیناﺅں کو رعایت فراہم کرنے کے بجائے موبائل کالز مزید مہنگی کرکے ہمارے معاشی بوجھ کو مزید بڑھادیا گیا ہے ۔انہوں نے سوال کیا کہ کےا معاشرہ کے کے نچلے طبقات کو اوپر اٹھانے کا یہی طریقہ ہے ؟انہوں نے کہا کہ جب تک افسرا ن کے ذریعے کام ہوں گے ،معذور نمائندگان کو نظر انداز کیا جاتا رہے گا ۔بد عنوانی کی راہ روکنے کی کوشش نہیں کی جائے گی ،ہر حکومتی پیکج دیگر پیکجز کی طرح سرکاری اہلکاروں کی دست برد کا شکار ہوتا رہے گا ۔PDFرہنماﺅں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت کے مقتدر حلقے اپنی اکڑ کو بالائے طاق رکھ کر یکساں طور پر معذور شہریوں کے نمائندوں کو مشاورت ونمائندگی کا حق دیں گے کیونکہ یہی صورت ہے جس سے وسائل کے ضیاع کو روک کر مسائل کے حل کی سعی وجہد ممکن