بھارت ودیگر عالمی طاقتیں اقوام متحدہ کو اپنے آلہ کار کے طور پر استعمال کررہے ہیں،میاں مقصود
لاہور (پ ر ) وطن عزیز کے اسلامی تشخص کو مٹانے کے لئے ہمارے ازلی دشمن بھارت ،امریکہ اور دیگر عالمی طاقتیں اقوام متحدہ کو اپنے آلہ کار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے متحدہ ہوچکی ہیں۔ان قوتوں کا بنیادی ہدف ختم نبوتﷺ کے قانون کو ختم کرنے کے لئے اقدامات ،توہین رسالت اور دستور کی دیگر اسلامی دفعات کا خاتمہ کرنا ہے ۔دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ دراصل دشمنوں کے ایجنڈے کی تکمیل کیلئے تیار کردہ ایک ڈرامہ ہے جس میں پاکستان کی فوج اور دیگر اداروں کو دھکیل دیا گیا ہے تاکہ ملک میں اسلامی تشخص کی بقاء اور بحالی کی جنگ میں محب وطن عوام کو فوج کے ساتھ لڑا کر اہداف حاصل کر لئے جائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ لاہور میں جماعت اسلامی پنجاب حلقہ خواتین کی صوبائی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہو ں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ختم نبوتﷺ کے قانون کی تبدیلی کے حوالے سے کی جانے والی پر اسرار کو ششوں نے ثابت کر دیا ہے کہ موجودہ اور ماضی کے حکمران اس دباؤ کو قبول کرنے کی طاقت نہیں رکھتے اور وہ خود بھی لادینیت اور سیکولر ازم کی یلغار کے سامنے اپنے ہتھیار پھنک چکے ہیں ۔بلکہ اپنے آپ کو ان کو ششوں کا متحرک حصہ بنا چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوس کا مقام یہ ہے کہ کلمہ کے نام پر حاصل ہوئے اس ملک میں جس کی 95فیصد آبادی اسلام کے نام پر مر مٹنے کے لئے تیا ر ہے اسکے حکمران جو جمہوریت اور اسلام سے وابستگی کے دعوے کرتے نہیں تھکتے شہدا کی کی قربانیوں کے نتیجے میں ملنے والے اس ملک کو سیکولر ازم کے راستے پر ڈالنے کے لئے مسلسل اقدامات کر رہے ہیں۔انکا یہ طرز عمل اور ایجنڈا عام انتخابات میں لادینی طاقتوں کا یہ ایجنڈا ہو گا۔اسلامیان پاکستان یہ جان چکے ہیں کہ مغرب کے ا س لادینی ایجنڈے کا مقابلہ کرنے کے لئے کرپشن سے پاک ، دیانتدار اور جرات مند قیادت کی ضرورت ہے ۔جو متحدہ مجلس عمل ہی فراہم کر سکتی ہے ۔پاکستان کے دینی ووٹر آنے والے دنوں میں انہی سرفروشانہ جد و جہد سے لادینی قوتوں کی یلغار کو نہ صرف روک سکیں گے۔ بلکہ وہ یہ ثابت کریں گے کہ جب تک اس ملک میں کالی کملی والے کے نام لیواؤں کے سر سلامت ہیں ۔سیکولر ،لبرل طبقہ اس ملک کے عوام کو اسلام کے راستے سے نہیں ہٹا سکے گا ۔ اور آنے والے انتخابات ان لوگوں کے لئے نوشتہ دیوار ثاپت ہونگے ۔جو اسلام اور ترقی کے نام پر ووٹ لے کر اسلامی پاکستان بنانے کا اعلان کرتے ہیں اور قوم کے بچہ بچہ پر غیر ملکی قرضوں کا بوجھ لاد کر مصیبت اور غربت کے اندھیروں میں عوام کو دھکیل رہے ہیں۔