تورڈھیر 11 سالہ بچہ اغواء کاروں سے بازیاب

تورڈھیر 11 سالہ بچہ اغواء کاروں سے بازیاب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


تورڈھیر(نمائندہ خصوصی) تورڈھیرکے رہائشی مکرم خان نے پولیس کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیاہے کہ اسکاگیارہ سالہ بیٹا ذکاء اللہ کو طاہرنامی نوجوان کے چنگل سے بازیاب کرایا جائے ان خیالات کااظہار محلہ باغ حرم تورڈھیر(صوابی) کے رہائشی مکرم خان نے میڈیا کوتفصیلات فراہم کرتے ہوئے کیا ہے انکاکہنا تھا کہ میں نے اپنے بیٹے گیارہ سالہ ذکاء اللہ کو فضل عظیم ساکن تورڈھیرکے بیٹے قاری صیب کے دینی مدرسہ میں داخل کرایا تھا تقریباً25 دن قبل قاری صیب نے آکر مجھے بتایا کہ میرابیٹاتومدرسہ سے غائب ہے نہ معلوم کہاں گیا ہوا ہے چنانچہ ہم نے تلاش شروع کردی اورپولیس تھانہ تورڈھیرمیں بھی اطلاع دیدی جس کے بعد ہمارے دورکے ایک رشتہ دار نے ایک روزمجھے بتایا کہ میرابیٹا تو قاری صیب کے بھائی تقریباً21 سالہ طاہر ولد فضل عظیم سکنہ تورڈھیر(صوابی) کے ساتھ راولپنڈی میں دیکھا گیا جس پر میں نے قاری صیب اوراسکے والد کو بھی بتایا کہ اپنے بیٹے طاہر کو کال کرکے بتاؤ کہ میرابیٹا ہمیں پہنچادے تاہم انہوں نے کہا کہ اسکے بیٹے کاموبائل فون مسلسل آف آرہا ہے اورہم جاکے ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہیں تاہم 25 دن گزرنے کے بعد بھی نہ طاہر کا بھائی قاری صیب اورنہ اسکا والد کوئی سراغ لگانے کی کوشش کرپائے جس سے ہمیں تشویش لاحق ہوگئی ہے کہ طاہر کہیں میرابیٹا دہشت گردی یا کسی اورغلط کام کیلئے استعمال نہ کرے چنانچہ مکرم خان نے اتوارکے روزتھانہ تورڈھیربھی پہنچ کر طاہر کے خلاف بیٹے کے اغوا کامقدمہ درج کرانا چاہا تاہم انکے مطابق پولیس نے کل یا پرسوں آکر رپورٹ درج کرانے کا کہہ کر رخصت کیا اس ضمن میں پولیس تھانہ تورڈھیرسے رابطہ پر سکندر نامی اہلکار نے میڈیا کو واضح کیا کہ چونکہ اتوار کے روز صوابی میں جاری سرچ آپریشن کے باعث ساری پولیس فورس ڈی پی اوصوابی نے طلب کی ہوئی ہے اسلئے اگرمدعی شام کے بعد بھی تھانہ آجائے توضروررپورٹ درج کی جائیگی۔