پاکستان کا وہ علاقہ جہاں پر پٹھان سکھ رہتے ہیں، جانئے وہ بات جو بہت کم پاکستانیوں کو معلوم ہے
ننکانہ صاحب(مانیٹرنگ ڈیسک) سکھ بھی ہو اور پٹھان بھی، ایسا آدمی کہاں مل سکتا ہے؟ آپ دنیا بھر میں ڈھونڈیں ایسی منفرد مثال کہیں مشکل سے ہی ملے گی لیکن پاکستان کے شہر ننکانہ صاحب میں پوری سکھ پٹھان کمیونٹی آباد ہے۔ یہ کمیونٹی سکھ مذہبی کے بانی و پیشوا گرو نانک کی جنم بھومی کے علاقے میں کئی دہائیوں سے آباد ہے۔
اخبار ’پاکستان ٹوڈے‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ننکانہ صاحب میں اڑھائی سو کے قریب پشتون سکھ خاندان آباد ہیں۔ گردوارہ جنم استھان کی جانب آنے والے بازار سے گزریں تو بعض دکانوں سے پشتو میوزک کی دلفریب دھنیں سنائی دیتی ہیں جس کی وجہ یہی منفرد پشتون سکھ کمیونٹی ہے۔ اگرچہ یہاں آس پاس کے علاقوں میں پشتو نہیں بولی جاتی لیکن گردوارہ کے اندر جائیں تو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے یہاں کی زبان پشتو ہی ہے۔ گردوارہ کے اندر تقریباً ہر سکھ پشتو بولتا نظر آتا ہے جبکہ یہاں صبح اور شام کی عبادت کے بعد دیا جانے والا درس بھی پشتو زبان میں ہوتا ہے۔
یہ پشتون سکھ جمعہ کے روز چھٹی کرتے ہیں اور اس دن کو آپس میں میل جول کرنے اور ایک دوسرے کا حال احوال جاننے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ یہ سکھ کمیونٹی پہلی بار 1872ءمیں شمالی علاقہ جات میں آباد ہوئی جہاں سے بعدازاں مختلف ادوار میں کچھ خاندان پنجاب منتقل ہوئے اور ننکانہ صاحب میں آباد ہوئے۔ اگرچہ ان لوگوں کے بہت سے عزیزواقارب اور کاروباری معاملات اب بھی پشاور،خیبرایجنسی و دیگر شمالی علاقوں میں ہیں لیکن جو ننکانہ صاحب آئے ہمیشہ کے لئے یہیں کے ہو کر رہ گئے۔