لگتا ہے چیئر مین سینیٹ کے انتخابات میں حکومت سرخرو ہو گی
تجزیہ، ایثار رانا
آج سینیٹ کا انتخاب اپوزیشن اور حکومت دونوں کی سیاسی زندگی کے لئے اہم ترین موڑ ثابت ہو گا۔ پچھلی بار جب اپوزیشن نے چیئرمین سینٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی تو میں نے اپنے تجزیئے میں دعویٰ کیا تھا کہ نمبر گیم میں آگے ہونے کے باوجود اپوزیشن ناکام ہو گی اور پھر ایسا ہی ہوا اب جب اسلام آباد سیٹ پر یوسف رضا گیلانی اور حفیظ شیخ کے درمیان مقابلہ ہوا تو میں نے عرض کی تھی کہ یہ مقابلہ گیلانی جیت جائیں گے۔ حالانکہ نمبر گیم میں حکومت آگے تھی۔ کسی بھی تجزیہ نگار کے لئے یہ ایک بہت بڑا امتحان ہوتا ہے جس میں کسی کی فتح کا دعویٰ کرے یہ کسی حد تک اس کی ساکھ کا معاملہ بھی ہوتا ہے۔ اب میرے جیسے صحافی کے لئے پاس نہ کسی کی پالی ہوئی چڑیا ہوتی ہے اور نہ کسی چڑیا گھر کے سدھائے ہوئی ریچھ بندر یا لگڑ بھگڑ ایک تجزیہ نگار حالات و واقعات سیاستدانوں کے بیانات ان کی باڈی لینگوئج کو سامنے رکھ کر نچوڑ نکالتا ہے۔ آج ہونے والے چیئرمین سینٹ کے انتخابات میں اپوزیشن کی زبان اور باڈی لینگوئج وہی ہے جو اسلام آباد سیٹ الیکشن پر حکومت کی تھی۔
حکومت بار بار دھاندلی اور گڑ بڑ کے خدشات کا اظہار کر رہی تھی، آج صبح سے مریم نواز اور مسلم لیگ ن وہی لہجہ اور خدشات کا اظہار کر رہی ہے جو عمران خان کر رہے تھے، اپوزیشن کی پچھلی عدم اعتماد میں تو پی ڈی ایم کی ایک بڑی جماعت نے غداری کر لی تھی اور اس کے بدلے نیب سے نرمی سندھ میں سرگرمی اور وفاق میں ہٹ دھرمی کی حد تک گنجائش حاصل کی۔ میرا خدشہ ہے کہ اپوزیشن کو آج کی شکست نظر آ رہی ہے اور انہیں اندازہ ہے کہ آج حکومت وہی حربہ استعمال کرے گی جو اس کے خلاف اپوزیشن نے استعمال کیا۔ دھاندلی پراپیگنڈہ نے یوسف رضا گیلانی کو نقصان پہنچایا اور ایک بار پھر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن میں اختلاف کی جھلک سامنے آئی۔ بہرحال اداروں کے خلاف اس پراپیگنڈا سے آنے والے دنوں میں ایک بار پھر مسلم لیگ کو نقصان اور پیپلزپارٹی کو فائدہ ہو گا اور پیپلزپارٹی وفاق میں دوسری میجر پارٹی کے طور پر ابھرے گی۔ میرا تجزیہ ہے کہ آج کے الیکشن میں حکومت سرخرو ہو سکتی ہے۔ کیونکہ اس نے اس بار وہی منصوبہ بندی کی ہے جو پچھلی بار اس کے خلاف ہوئی۔ آخری بات اس سارے کھیل میں اگر کسی کو شکست ہو گی تو وہ فقط اخلاقیات کو ہو گی اب نظام میں اخلاقیات کی ویسے بھی ضرورت رہی نہیں اللہ ہم پر رحم کرے۔
تجزیہ ایثار رانا