اے سی بزنس، ابھی تک ریلوے کا سب سے زیادہ آرام دہ یہی درجہ ہے جس کی بہت مانگ ہے لیکن اس کا کرایہ عام مسافر کی پہنچ سے باہر ہے

اے سی بزنس، ابھی تک ریلوے کا سب سے زیادہ آرام دہ یہی درجہ ہے جس کی بہت مانگ ہے ...
اے سی بزنس، ابھی تک ریلوے کا سب سے زیادہ آرام دہ یہی درجہ ہے جس کی بہت مانگ ہے لیکن اس کا کرایہ عام مسافر کی پہنچ سے باہر ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:محمدسعیدجاوید
 قسط:65
اے سی سلیپر، (ACSL) 
اس ایئر کنڈیشنڈ پرائیویٹ کوپے میں بیٹھنے کے لیے 6نشستوں کے ساتھ ساتھ ہر مسافر کو سونے کیلئے ایک علیٰحدہ برتھ بھی دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کوپے کا اپنا ایک ملحقہ حمام اور بیت الخلاء بھی ہوتا ہے اور اگر ایسا ہونا ممکن نہ ہو تو ایک سے زیادہ مشترکہ بیت الخلاء بھی بنا دئیے جاتے ہیں۔ ٹھنڈے پانی کے لیے بجلی کا کولر، ٹیلیوڑن اور وائی  فائی جیسی سہولتوں کی بدولت یہ پاکستان ریلوے کا سب سے اعلیٰ درجہ تصورکیا جاتا ہے۔ قدرتی بات ہے کہ اس کا کرایہ عام مسافر کی پہنچ میں نہیں ہوتا۔
اے سی پارلر کار، (PC) 
کچھ بوگیوں میں صرف نشستیں ہی لگی ہوتی ہیں جو لوگ بیٹھ کر اپنا سفر مکمل کرنا چاہتے ہیں وہ اس کا ٹکٹ کٹاتے ہیں۔ یہ بوگیاں بھی مکمل طور پر ایئر کنڈیشنڈ ہوتی ہیں اس لیے ان کو اے سی پارلر کہا جاتا ہے۔اس ڈبے میں دونوں طرف ایک ترتیب سے نشستیں لگی ہوئی ہوتی ہیں اور بیچ میں سے راہ داری گزرتی ہے، سونے کے لیے کوئی انتظام نہیں ہوتا، ہاں نشست کو آرام دہ بنانے کے لیے اسے آگے پیچھے کیا جا سکتا ہے۔ بیت الخلاء مشترکہ ہوتے ہیں۔ پارلر میں وہ لوگ سفر کرتے ہیں جو ایئر کنڈیشنڈ اور صاف ستھرے ماحول سے محظوظ تو ہونا چاہتے ہیں لیکن زیادہ کرایہ دینے کے متحمل نہیں ہوتے یا ان کا سفرقدرے مختصر ہوتا ہے جس کو برتھ بک کروائے بغیر بھی گزارا جا سکتا ہے۔ 
اے سی بزنس، (ACLZ) 
اے سی بزنس میں بھی 6 نشستوں اور برتھوں والے علیٰحدہ کمپارٹمنٹ ہوتے ہیں۔ یہ بوگی بھی مکمل طور پر ایئر کنڈیشنڈ ہوتی ہے اور اس میں سارے کمپارٹمنٹ کے لیے 3 مشترکہ بیت الخلاء ہوتے ہیں۔ کمرے میں ٹیلیوژن اور ذاتی روشنی وغیرہ کا بہت اچھا انتظام ہوتا ہے۔ صاف ستھرے بستر، کمبل اور ڈائیننگ کار کے بہترین کھانے کے علاوہ مسافروں کو روزمرہ کے استعمال کی اشیاء کی ایک کٹ بھی فراہم کی جاتی ہے۔ ابھی تک پاکستان ریلوے کا سب سے زیادہ آرام دہ یہی درجہ ہے جس کی بہت مانگ ہے لیکن اس کا کرایہ بھی عام مسافر کی پہنچ سے باہر ہے۔
اے سی اسٹینڈرڈ، (ACL) 
اس میں چھوٹے کمپارٹمنٹ یا کوپے نہیں ہوتے سیدھی سیدھی نشستیں اور برتھ لگے ہوتے ہیں۔ آپ اس کو پْرانے وقتوں کی ایئر کنڈیشنڈ انٹر کلاس بوگی کہہ سکتے ہیں -
فرسٹ کلاس سلیپر (ISL) 
یہ بھی اے سی اسٹینڈرڈ کی طرح ہی ہوتا ہے فرق صرف اتنا ہے کہ اس میں ایئر کنڈیشنڈ نہیں ہوتا لیکن نشستوں اور برتھوں کی ترتیب وہ ہی  ہوتی ہے۔
اکانومی کلاس (EC) 
یہاں بھی ملا جلا سا ماحول ہوتا ہے جس کے ایک طرف تو لمبی نشستیں ہوتی ہیں، جن کو برتھ کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ دوسری طرف کھڑکیوں کے ساتھ ایک ایک نشست لگی ہوئی ہوتی ہے۔ یہ ڈبہ بھی ایئر کنڈیشنڈ نہیں ہوتا۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -