نیو اسلام آبادایئرپورٹ کی تعمیر میں تاخیر سے لاگت بڑھ گئی
اسلام آباد(آن لائن) تاجر برادری نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں منعقدہ ایک اجلاس میں نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر میں طویل تاخیر پر تشویش کیا اظہار کیا ہے کیونکہ اس اہم منصوبے کی تعمیر میں بہت زیادہ تاخیر سے اس کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے جس سے قومی خزانے پر غیر ضروری بوجھ پڑ رہا ہے جبکہ اس خطے سے تجارت اور برآمدات کو فروغ دینے میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں لہذا انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس اہم منصوبے کو جلد مکمل کرنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے کیونکہ تاجربرادری اور سرمایہ کاروں سمیت مسافروں کی سہولت اور کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے اسلام آباد میں ایک وسیع گنجائش والا اور جدید سہولیات سے لیس ایئرپورٹ وقت کی اہم ضرورت ہے۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تقریبا ڈیڑھ دوسال پہلے اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ اکتوبر 2016تک چالو کر دیا جائے گا لیکن سیکرٹری ایوی ایشن ڈویثزن نے اطلاعاً سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹیریٹ کو حالیہ بریفنگ میں بتایا کہ مذکورہ ایئرپورٹ اس سال کے آخر تک مکمل ہو گا جبکہ اس کو چالو کرنے میں مزید چھ سے آٹھ مال لگ سکتے ہیں جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس اہم منصوبے کو بروقت مکمل کرنے میں کتنی ناقص منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا سنگ بنیاد 2004میں رکھا گیا تھا اور اس پر تعمیر کا کام 2008میں شروع کیا گیا تھا جبکہ اس کا ابتدائی تخمینہ 37ارب روپے تھا اور یہ منصوبہ 2013تک مکمل ہونا تھا لیکن تقریبا 12سال پہلے اس منصوبے کا افتتاح ہونے کے باوجود ابھی تک یہ واضع نہیں ہے کہ یہ منصوبہ کب پایہ تکمیل کو پہنچے گا جبکہ اس کی لاگت 100ارب روپے تک پہنچ چکی ہے ۔ اس طرح اس انتہائی اہم نوعیت کے منصوبے کے ابتدائی تخمینہ میں 170فیصد اضافہ ہو گیا ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ٹیکس دہندگان کے پیسے کو کس طرح استعمال کیا جا رہا ہے ۔ عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ اسلام آباد کا موجودہ ایئرپورٹ سالانہ تقریبا 30لاکھ مسافروں سفر کی سہولت فراہم کر رہا ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ مسافروں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک وسیع گنجائش والا اور جدید سہولیات سے آراستہ نیا ایئرپورٹ اس خطے میں تجارت و برآمدات کو فروغ دینے اور مسافروں کو جدید سفری سہولیات فراہم کرنے کیلئے بہت ضروری ہے لہذا انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو جلد از جلد مکمل کرنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے تا کہ اس کی تاخیر سے قومی خزانے پر مزید بوجھ نہ پڑے اور مسافروں کو بھی بہتر سفری سہولت میسر آئے۔