ترقیاتی منصوبوں میں 215 ارب روپے کی بچت

ترقیاتی منصوبوں میں 215 ارب روپے کی بچت
 ترقیاتی منصوبوں میں 215 ارب روپے کی بچت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت نے گزشتہ سات برس کے دوران صوبے میں شفافیت، اعلیٰ معیار اور تیز رفتاری کے ساتھ منصوبوں کی تکمیل کا کلچر متعارف کرایا ہے اور پنجاب حکومت نے متعدد ترقیاتی منصوبوں میں کم سے کم بولی دینے والوں کے ساتھ کامیاب بات چیت کے ذریعے انہیں نرخ مزید کم کرنے پر آمادہ کرکے قوم کے اربوں روپے کی بچت کی ہے اور پاکستان کی تاریخ میں اربوں روپے کے قومی وسائل بچانے کی ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔


پاکستان کی تاریخ میں ارب ہا روپے کے قومی وسائل کی بچت کو کبھی دیکھا گیا اور نہ ہی سنا گیا ہے لیکن اس بات کا کریڈٹ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت کو جاتا ہے جس نے گزشتہ چند برس کے دوران قومی وسائل بچانے کا عملی طور پر مظاہرہ کیا ہے اور یہ اسی منزل کی جانب ایک اہم اقدام ہے جس کا خواب قائدؒ اور اقبالؒ نے دیکھا تھا۔


پنجاب حکومت کے جن منصوبوں میں کم بولی دینے والوں کے ساتھ بات چیت کرکے اربوں روپے کی بچت کی گئی ہے ان میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، لیپ ٹاپ کی تقسیم کا پروگرام، قائداعظمؒ سولر پارک بہاولپور، خود روزگار سکیم کے تحت ہزاروں گاڑیوں کی تقسیم کا منصوبہ اور دیگر منصوبے شامل ہیں اور پنجاب حکومت نے ان منصوبوں میں حقیقی معنوں میں عملی طور پر بچت کی ہے۔پنجاب حکومت نے ترقیاتی منصوبوں میں سب سے کم بولی دینے والوں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے قوم کے جو اربوں روپے کے وسائل بچائے ہیں وہ عوام ہی پر خرچ کئے جا رہے ہیں۔


وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان ترقی، خوشحالی اور روشنیوں کے سفر کی جانب بڑھ رہا ہے ۔ احتساب، دیانت، بچت اور شفافیت پنجاب حکومت کا ایمان ہے۔وسائل عوام کی امانت ہیں اور ہم یہ امانت دیانت داری کے ساتھ فلاح عامہ کے منصوبوں پر خرچ کر رہے ہیں۔ صوبے کی تیز رفتار ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت، شفاف اور معیاری تکمیل کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت، شفاف اور معیاری تکمیل ہماراطرہ امتیاز ہے۔


شہباز شریف نے میڈیا سے بھی گزارش کی کہ وہ غلط کو غلط ضرور کہیں تا ہم صحیح کو صحیح بھی کہیں ۔ جہاں کرپشن ہو ، لوٹ مار کی گئی ہو اور کوئی کوتاہی ہو تو اسے ضرور سامنے لائیں لیکن جہاں عوام کی فلاح و بہبود کے لئے اچھا کام ہو اس کی بھی تحسین کی جانی چاہئے۔ ایک صوبے کے سیکرٹری کے گھر سے کروڑوں روپے برآمد کرنے والے اداروں کو شاباش دیتا ہوں۔ ہم نے ترقیاتی منصوبوں میں قوم کے 215 ارب روپے بچائے ہیں۔ میں چیلنج کرتا ہوں کوئی لیڈر ، صحافی ، تجزیہ کار ، جج اور پولیس افسر اسے غلط ثابت کر دے تو عوام کا ہاتھ اور میرا گریبان ہو گا۔ خدارا، پاکستان پررحم کریں ، آپ کے جھوٹ سے قائد اور اقبال کی روح بھی تڑپ رہی ہو گی کہ ان کے پاکستان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ یہ وقت اتحادواتفاق کے ساتھ پاکستان کی خدمت کرنے اور اسے آگے لیجانے کا ہے۔


بقول شہباز شریف ٹرانسپیرنسی نے ہمارے 36ارب روپے سے زائد کے تین بڑے منصوبوں کو کرپشن سے پاک قرار دے کر پنجاب حکومت کی شفافیت کی پالیسی پر مہر ثبت کر دی ہے۔ میٹرو بس پراجیکٹ، اجالا پروگرام اور لیپ ٹاپ سکیم میں شفافیت کی گواہی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان جیسے عالمی ادارے نے دے کر ثابت کیا ہے کہ پنجاب حکومت کے منصوبے کرپشن سے سو فیصد پاک ہیں اور مخالفین کے بے بنیاد الزامات محض پراپیگنڈا تھے یہی وجہ ہے کہ مخالفین اب خاموش ہو چکے ہیں اور ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں۔ 3 بڑے پراجیکٹس کو شفاف قرار دیا جانا نہ صرف حکومت بلکہ پورے پاکستان کے عوام کیلئے ایک اعزاز ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی طرف سے پنجاب کے منصوبوں کو شفاف قرار دینے کے بعد بے بنیاد الزامات لگانے والوں کی زبانیں گنگ ہو گئی ہیں۔ میٹرو بس پراجیکٹ پر 90 ارب اور 70 ارب روپے خرچ کرنے کے بے بنیاد الزامات لگانے والوں کے جواب میں ہم نے خود کو احتساب کیلئے قوم کے سامنے پیش کیا۔ تھرڈ پارٹی آڈٹ سسٹم رائج کیا گیا ہے جبکہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کو 36 ارب روپے سے زائد کے تین منصوبے میٹر و بس پراجیکٹ، اجالا پروگرام اور لیپ ٹاپ سکیم کی شفافیت کا معیار جانچنے کے لئے کہا گیا اور اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پنجاب حکومت کو شفافیت کا سرٹیفکیٹ دے کر ہمیں اللہ تعالیٰ اور عوام کی عدالت میں سرخرو کیا ہے جو پنجاب حکومت کے لئے ایک اعزاز سے کم نہیں۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ یا اپنے لئے ایک بھی نئی گاڑی نہیں منگوائی گئی۔ قومی وسائل امانت سمجھ کر صوبے کے عوام پر خرچ کئے ہیں۔


وزیراعلیٰ نے کہا کہ قوم کے اربوں روپے کے وسائل کی بچت کاکریڈٹ وزیراعظم محمد نواز شریف اور پنجاب حکومت کی پوری ٹیم کو جاتا ہے۔

مزید :

کالم -