طور خم سرحد پر معاملات بہتر کرنے کی کوشش ہے، مطیع الرحمان نظامی کی شہادت پر احتجاج کیا : ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ بارڈر کراسنگ کا مسئلہ پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ مسئلہ ہے طور خم سرحد پر معاملات مزید بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں بنگلا دیشی سفیر کو طلب کرکے مطیع الرحمان نظامی کی شہادت پر احتجاج کیا ہے۔
میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بنگلادیش میں جماعت اسلامی کے امیر مولانا مطیع الرحمان نظامی کی پھانسی پر تشویش ہے ۔ کل ہم نے بیان جاری کیا تھا اور آج بنگلا دیش کے قائم مقام سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور پاکستان کی جانب سے احتجاج رکارڈکرایاگیا ہم نے اس معاملے پر شدید تحفظات کا اظہارکیاہے اور ہم نہیں سمجھتے کہ اس معاملے پر پاکستان کاردعمل کمزورہے۔
انہوں نے کہا کہ علی حیدر کو امریکی اور افغان فورسز نے مشترکہ آپریشن میں بازیاب کرایا جو کہ اہم پیش رفت تھی، افغان حکام نے ہمارے سفیر کی موجودگی میں علی حیدرگیلانی کو پاکستان کے حوالے کیا۔پاک افغان ملٹری حکام کے حوالے سے رابطہ میں ہیں اور 4ملکی رابطہ گروپ میں چاروں ممالک اپنے طور پر کام کر رہے ہیں۔ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کوئی آسان معاملہ نہیںیہ 4 ملکی گروپ کی مشترکہ ذمے داری ہے ۔ چارملکی کمیٹی کاپانچواں اجلاس مئی کے آخرمیں ہوگا تاہم اجلاس کی تاریخ کاتعین ہوناابھی باقی ہے اجلاس میں افغان حکومت اور طالبان میں مذاکرات میں رکاوٹوں کاجائزہ لیاجائے گا۔