آلودگی میں اضافہ موسمیاتی تبدیلیاں ،حیاتیاتی تنوع کے زوال سے انسانی خوراک کی کمی کا خدشہ ،اقوام متحدہ
اسلام آباد(آئی این پی ) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ حیاتیاتی تنوع کے زوال سے انسانی خوراک کی کمی کا خدشہ ہے، انسانی خوراک پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرنیوالے پودے، جانور، مکھیاں اور کیڑے مکوڑے زوال کا شکار ہیں،ان پودوں، جانوروں اور ننھی حیات کی ایسی اقسام کے خاتمہ سے انسانی خوراک کو شدید خطرات لاحق ہو جائیں گے،حیاتیاتی تنوع یا بائیو ڈائیورسٹی میں کمی کا سبب زمین کے استعمال کی تبدیلیاں، آلودگی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلیاں ہیں، دنیا میں مختلف پودوں اور جانوروں کو بچانے کی حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے ، یہ پودے، جانور اور کیڑے مکوڑے اتنی تیزی سے پیدا نہیں ہو رہے جس کی ہمیں ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے عالمی ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او )کی رپورٹ کے مطابق خوراک کے لئے ضروری بائیو ڈائیورسٹی سے مراد پودوں، جانوروں اور دیگر حیات میں تنوع ہے جس میں جنگلی حیات، پالتو جانور، پودے اور فصلیں شامل ہیں جو ہم کاشت کرتے ہیں۔ یہ تمام جانور اور پودے ہمیں عمومی خوراک، ایندھن اور ریشہ دار اشیایا فائبر فراہم کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حیاتیاتی تنوع میں کمی سے ہماری خوراک پیدا کرنے کی صلاحیت کمزور پڑ سکتی ہے جس کی وجہ سے وبائی بیماریوں اور ٹڈی دل وغیرہ کے اچانک حملوں سے نمٹنا مشکل ہو سکتا ہے،خوراک میں بہت زیادہ کمی کی وجہ سے کئی لوگ اپنی خوراک کی کمی کو پوار کرنے کےلئے صنعتی پیمانے پر بنائے جانے والے کھانے کھا رہے ہیں۔
اقوام متحدہ