آئی ایم ایف عوام کا خون چوسنے کی شرط پر قرض دے رہاہے،معاہدہ کو پارلیمنٹ کی منظوری کے ساتھ مشروط کیا جائے:سراج الحق

آئی ایم ایف عوام کا خون چوسنے کی شرط پر قرض دے رہاہے،معاہدہ کو پارلیمنٹ کی ...
آئی ایم ایف عوام کا خون چوسنے کی شرط پر قرض دے رہاہے،معاہدہ کو پارلیمنٹ کی منظوری کے ساتھ مشروط کیا جائے:سراج الحق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف عوام کا خون چوسنے کی شرط پر قرضہ دے رہاہے، آئی ایم ایف کا کام بغیر جنگ کے ملکوں کے وسائل پر قبضہ کر نا ہے،آئی ایم ایف کی شرائط پر معاہدہ ہوا تو دو سال کے بعد ہمیں ہر قومی ادارہ ان کے ہاتھ دینا ہوگا،آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے معاہدہ کو پارلیمنٹ کی منظوری کے ساتھ مشروط کیا جائے اور پارلیمنٹ کو اب تک ہوئے مذاکرات کے حوالے سے اعتماد میں لیا جائے، نئی حکومت آنے کے بعد مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہوا،امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی اور بحیرہ عرب میں امریکہ بحری جنگی جہازوں کی موجودگی سے پاکستان براہ راست متاثر ہوگا،اس کشیدگی کے خاتمہ کے لیے پاکستان ترکی کے ساتھ مل کر کردار ادا کرسکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں چوہدری منظور حسین گجر گروپ لیڈر این اے  128 کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے گرینڈ افطار ڈنر کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد اور سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف بھی موجود تھے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان تناؤ پورے خطے کے لیے تباہ کن ہوسکتا ہے،جنگوں کی صورت میں خطے بھوک اور افلاس کا شکار ہوجاتے ہیں جبکہ اسلحہ کے کارخانے اور فیکٹریاں چلتی ہیں اور اسلحہ بکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ جان بوجھ کر ایران پر جنگ مسلط کررہا ہے جبکہ پاکستانی حکومت کاامریکی دباؤ میں آکر ایران کے ساتھ معاہدوں سے انحراف امریکی غلامی اور بزدلی کی بدترین مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی مشکلات سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ سودی معیشت اور قرضوں کی لعنت سے نجات حاصل کی جائے اور توبہ و استغفار کے بعد اللہ سے رجوع کیا جائے اور اسلام کا نظام عشرو زکوۃ نافذ کیا جائے،سود اللہ اور رسول ﷺکے ساتھ جنگ ہے جو ہم نہیں جیت سکتے،زکوۃ و عشر برکت کا نظام ہے اس سے ہی معاشی مسائل حل ہوسکتے ہیں،آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کاکام ملکوں اور قوموں کو اپنے چنگل میں پھنسانا اور انہیں اپنا غلام بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ رمضان میں اللہ کا در کھلا ہے حکومت سود سے توبہ کرے،مدینہ کی اسلامی ریاست اور سودی معیشت ایک دوسرے کی ضد ہیں،یہ ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمران مہنگائی کا اعتراف بھی کرتے ہیں مگر مہنگائی کم کرنے کے لیے کچھ کرنے کو تیار نہیں،حکومت غریبوں کی بے بسی پر بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے،لوگ رمضان میں سحری اور افطاری کا انتظام کرنے سے بھی قاصر ہیں جبکہ حکمران ان کا تماشہ دیکھ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیاءکی سستے داموں فروخت کے لیے اربوں روپے کی سبسڈی دینے کا اعلان کیا مگرملک بھر کے یوٹیلیٹی سٹوروں سے لوگ مایوس اور خالی ہاتھ واپس آتے ہیں،مہنگائی کی وجہ سے لوگ بازاروں اور سبزی و فروٹ منڈیوں میں دھکے کھانے کے بعد بغیر کچھ خریدے گھروں کو واپس لوٹ جاتے ہیں،حکومت نے فوری طور پر عوام کو ریلیف نہ دیا تو لوگ عید کی خوشیوں سے بھی محروم رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ بپھرے ہوئے لوگ سڑکوں پر آگئے تو حکمرانوں کو جائے پناہ نہیں ملے گی۔

مزید :

قومی -