حکومت پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کی خصوصی مالی معاونت کرے، مدثر آرائیں

حکومت پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کی خصوصی مالی معاونت کرے، مدثر آرائیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کے صدر مدثر رزاق آرائیں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ حکومت کرونا وائرس کے باعث مشکل حالات میں پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کی خصوصی مالی معاونت کرے اور اس سلسلہ میں پاکستان نیٹ بال فیڈریشن نے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کو خط بھی لکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کرونا وائرس کے باعث مشکل حالات میں پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔


اور جس کے باعث فیڈریشن کے ملازمین بھی تنخواہوں سمیت دیگر مالی مشکلات کے پیش نظر دوچار ہیں، انہوں نے کہا کہ فیڈریشن نے ملازمین کی تنخواہیں، دفتر کا کرایہ، بجلی اور ٹیلی فون کے واجبات بھی ادا کرنے ہیں، اس کے علاوہ روواں سال فروری اور مارچ 2020ء میں پاکستان نیٹ بال فیڈریشن مردوں کی قومی نیٹ بال چمپئن شپ، خواتین کی قومی نیٹ بال چمپئن شپ، بین الصوبائی نیٹ بال چمپئن شپ اور کوچنگ کورسز کا انعقاد بھی کرچکی ہے اس پر لاکھوں روپے خرچہ ہوئے ہیں اور اس کے علاوہ ساؤتھ ایشین چمپئن شپ میں شرکت کے اخراجات کی ادائیگی کرنی باقی ہے۔مدثر آرائیں نے کہا کہ پاکستان عالمی نیٹ چمپئن شپ کے لئے کوالیفائی کرچکا ہے یہ چمپئن شپ آئندہ برس مارچ 2021ء میں آسٹریلیا میں کھیلی جائے گی جس میں بھی پاکستان کی شرکت ضروری ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کے نام خط میں لکھا ہے کہ قومی نیٹ بال ٹیم کی گذشتہ برس اکتوبر میں نیپال میں کھیلی جانے والی ساؤتھ ایشین نیٹ بال میں شرکت کے لئے پاکستان سپورٹس بورڈ کو خصوصی گرانٹ 35 لاکھ، 43 ہزار اور چھ سو روپے کے لئے خط لکھا تھا جس پر پاکستان سپورٹس بورڈ نے وزارت بین الصوبائی رابطہ کو 25 لاکھ روپے دینے سفارش کی تھی، قومی نیٹ بال ٹیم گذشتہ برس 18 سے 22 اکتوبر تک نیپال میں کھیلی گئی ساؤتھ ایشین نیٹ بال چمپئن شپ میں شرکت بھی کرچکی ہے اور اس کو بھی 6 ماہ ہوچکے ہیں لیکن پاکستان نیٹ بال فیڈریشن ابھی تک اس خصوصی گرانٹ کی منتظر ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا سے اپیل کی ہے پاکستان نیٹ بال فیڈریشن کو 25 لاکھ کی خصوصی گرانٹ جلد از جلد جاری کی جائے تاکہ ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر دفتر کا کرایہ، یوٹیلٹی بلز کے واجبات کی ادائیگی ہو سکے۔