مولانا احمد علی لاہوری کی اسلام و ملک کیلئے سنہری خدمات ہیں،اجمل قادری
لاہور(پ ر) مرکزی جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا میاں محمد اجمل قادری، مرکزی سرپرست اعلیٰ مولانا سید چراغ الدین شاہ، مولانا ڈاکٹر اکمل قادری، مولانا احمد علی ثانی، مفتی ریاض جمیل اور صاحبزادہ عمیر عبدالہادی نے شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ کے یوم وفات کے موقعہ پر اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ کی اسلام اور ملک کے لیے سنہری خدمات تاریخ کا روشن حصہ اورانکی زندگی علماء کے لیے مشعل راہ ہیں انہوں نے کہا کہ حضرت لاہوریؒ نے برصغیر کی آزادی کے لیے تحریک روشیمی رومال میں حصہ لیتے ہوئے مردانہ وار قیدو بند کی صعوبتوں کامقابلہ کیا پاکستان بننے کے بعد مرکز اہل حق جامعہ قاسم العلوم شیرانوالہ گیٹ لاہور میں 40سال تک درس قرآن اور دورہ تفسیر قرآن کراتے رہے۔
شاعر مشرق علامہ محمد اقبال خود بھی درس قرآن میں شریک ہوتے اور دوسروں کو بھی ترغیب دیتے۔ برصغیر پاک وہند میں مساجد میں درس قرآن اور دینی مدارس کے طلبہ کے لیے دورہ تفسیر قرآن کرانے کی روایت حضرت لاہوریؒ نے ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ علماء دیوبند نے برصغیر کی آزادی اور قیام پاکستان کے لیے بے مثال قربانیاں دیتے ہوئے بنیادی کردار ادا کیااور اب دفاع پاکستان اور نفاذ اسلام کے لیے بھی اپنی جدوجہد کے لیے آئین و قانون کے دائرہ میں جاری رکھیں گے۔ حضرت لاہوریؒ تن تنہا لاہور آئے 40سال تک درس قرآن دیا اور اسلام کی خدمت کی جمعیت علماء اسلام کے پلیٹ فارم سے نفاذ شریعت کے لیے جدوجہد کرتے رہے لاکھوں لوگوں کو شرک و بدعات کے اندھیروں سے نکال کر ان کے دلوں کو توحید سنت سے منور کیا اور ان کی ہدایت کا ذریعہ بنے۔حضرت لاہوریؒ نے شہرہ آفاق اصلاحی رسالہ ہفت روزہ خدام الدین جاری کیاجو آج بھی شائع ہو رہا ہے۔انہوں نے17رمضان المبارک1962ء میں سجدہ کی حالت میں جامع مسجد شیرانوالہ گیٹ اندرون شہر لاہور میں وفات پائی۔ نماز جنازہ میں لاکھوں افراد نے شرکت کی اور میانی صاحب قبرستان لاہو رمیں سپرد خاک ہوئے۔وفات کے بعد ان کی قبرکی مٹی سے جنت کی خوشبو آتی رہی