مارکیٹوں میں کورونا سے بچاؤ کی تدابیر نظر انداز، وائرس کے پھیلاؤ کاخدشہ
لاہور(فلم رپورٹر) کورونا وائرس کے پیش نظر ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن میں نرمی کے فیصلے کے بعد پنجاب کے دارالحکومت کی متعدد مارکیٹیں کھل گئیں،عوام اور دکانداروں نے کورونا سے بچاؤکیلئے احتیاطی تدابیرکو نظرانداز کردیا،سرکاری ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ گیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزمون مارکیٹ،ٹاؤن شپ،پکی ٹھٹی،یتیم خانہ،پینوراما سنٹر،انارکلی،کریم بلاک اقبال ٹاؤن، الفتح،رحیم سٹور،اکبری سٹورز، مال روڈ، ہال روڈ، نیلا گنبد، پرانی انارکلی، موچی گیٹ، سرکلر روڈ کی مارکیٹوں میں عوام کا جم غفیر پہنچ گیا،جہاں پر ایس اوپیز کی خلاف ورزی واضح نظرآئی، تاجروں اور خریداروں نے ماسک تک نہ پہنے جبکہ دکانوں کے داخلی مقامات پرہینڈ سینیٹائرز کی سہولت بھی موجود نہیں تھی جبکہ ضابطہ اخلاق کے مطابق گاہکوں اور دکانداروں کیلئے ماسک لازمی قرار دیا گیا ہے۔اس حوالے سے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن لاہورکے صدر پروفیسر ڈاکٹر اشرف نظامی نے کہا ہے کہ حکومت کا لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں کیونکہ اس سے عوام الناس کا بھلا نہیں ہونا۔انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ تین ہفتے بہت اہم ہیں حکومت اور عوام معاملے کو نظر انداز نہ کریں۔
کورونا/خدشہ
لاہور(خبرنگار) لاک ڈاؤن کے مسلسل 48 روز کے بعد چار روز کیلئے کاروباری زندگی بحال ہونے کے پہلے روز متعدد مارکیٹوں اور بازاروں میں ناقص سکیورٹی، کورونا ایس او پی پر عملدرآمد کروانے کے دوران اور دکانداروں کے درمیان توتکراررہی، متعدد دکانوں کو سیل کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں لاک ڈاؤن کے مسلسل 48روز گزرنے کے بعد گزشتہ روز ہفتہ میں چار روز کیلئے کاروباری زندگی بحال ہونے کے پہلے روز ہی مارکیٹوں اور بازاروں میں سکیورٹی کے ناقص انتظامات پائے گئے ہیں، جبکہ کورونا سے بچاؤ کیلئے جاری ایس او پی پر عملدرآمد کو یقینی نہیں بنایا جا سکا اور مارکیٹوں اور بازاروں میں پولیس کمانڈوز سمیت سٹی ٹریفک پولیس اور تاجر نمائندے تمام تر کوششوں کے باوجود سکیورٹی اور کورونا ایس او پی پر عملدرآمد کروانے میں ناکام رہے ہیں جس پر متعدد مقامات پر پولیس اور دکانداروں کے درمیان ایس او پی پر عملدرآمد نہ کرنے پر تو تکرا ر کے واقعات پیش آئے۔ لاہور میں پولیس نے برانڈرتھ روڈ کھولنے کے احکامات کے باوجود اسے سیل کئے رکھا جبکہ متعدد مارکیٹوں اور بازاروں میں پولیس کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے پر تاجروں اور شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ گزشتہ روز کاروباری زندگی بحال ہونے کے پہلے دن لاہور پولیس کے افسران مارکیٹوں اور بازاروں کی سکیورٹی اور ایس او پی پر عملدرآمد کروانے کے بجائے دفاتر میں موجود رہے جس پر مار کیٹو ں اور بازاروں میں سکیورٹی اور کورونا ایس او پی پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر رہا۔ تاہم قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی خفیہ ٹیمیں بھی مار کیٹو ں اور بازاروں میں سکیورٹی اور کورونا ایس او پی پر عملدرآمد کے حوالے سے جائزہ لینے کیلئے دن بھر موجود رہیں۔ خفیہ ادارے کی ٹیموں کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ لاہور سمیت پنجاب کے بڑے شہروں میں 48 روز بعد کاروباری مراکز کھلنے کے باوجود کورونا ایس او پی پر عملدرآمد کو یقینی نہیں بنایا گیا ہے جس کی وجہ سے کورونا وبا پھیلنے کا شدید اندیشہ ہے جبکہ اس حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور رائے بابر سعید نے روزنامہ پاکستان کو بتایا کہ لاہور میں مارکیٹوں اور بازاروں کی سکیورٹی مکمل طور پر سخت کی گئی ہے۔ کمانڈوز فورس سمیت سٹی ٹریفک پولیس کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں۔ ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ کورونا ایس او پی پر عملدرآمد نہ کرنے پر متعدد مارکیٹوں، بازاروں اور دکانوں کی نشاندہی کی گئی ہے جس پر محکمہ ہیلتھ ایڈوائزری نے لاہور پولیس کی رپورٹ پر متعدد مارکیٹوں، بازاروں اور دکانوں کو سیل کر دیا ہے، تاہم مارکیٹوں اور بازاروں کی سکیورٹی کو مزید سخت کر دیا گیا ہے اور اس میں کورونا ایس او پی پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے سخت ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
لاہور کاروباری سرگر