وین حادثہ، 11ہلاکتوں کا ذمہ دار کون؟ علاقے میں چہ میگوئیاں تبصرے، موٹر سائیکل سوار واقعہ کا عینی شاہد پولیس حقائق سامنے لائیں: ورثا

      وین حادثہ، 11ہلاکتوں کا ذمہ دار کون؟ علاقے میں چہ میگوئیاں تبصرے، موٹر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

محسن وال (نامہ نگار)سانحہ میلسی لنک کینال کی شفاف تحقیقات کرائی جائے۔جائے وقوعہ پر ملنے والا موٹر سائکل کس مقصد کے لئے رات دو بجے پل پر موجود تھا،سانحہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثا کی میڈیا سے گفتگو تفصیل کے مطابق سانحہ میلسی لنک کینال میں جاں بحق ہونے والی صبا بی بی کے شوہر محمد عمران اور دیور عابد علی نے بتایا کہ جس جگہ یہ حادثہ ہوا وہاں پل کے دونوں سائیڈ پر سپیڈ بریکر ہیں اور رات کے دو بجے روڈ بالکل خالی ہوتا ہے۔موٹر سائیکل سوار کو تین میل سے ہی پتہ چل جاتا ہے کہ گاڑی آ رہی ہے۔سپیڈ بریکرز کی وجہ سے پل پر گاڑی اور موٹر سائیکل کی رفتار بہت آہستہ ہو گی۔پھر اتنے وسیع روڈ سے موٹر سائیکل کو بچاتے ہوئے گاڑی کا نہر میں چلے جانا سمجھ سے بالاتر ہے اور اگر بالفرض (بقیہ نمبر7صفحہ6پر)

ڈرائیور کو نیند بھی آ گئی تھی تو نہر سے پہلے آنے والے جمپ نے اسے ضرور جگا دیا ہو گا۔اور ایک جو سب سے اہم بات ہے وہ یہ کہ جو بندہ رات دو بجے موٹر سائیکل پر نہر کے پاس پھر رہا تھا وہ کوئی ضرور مقامی ہو گا حیرت ہے تین دن گزرجانے کے باوجود اس کا ابھی تک کوئی وارث نہیں ملا عبدالحکیم سے تلمبہ تک مین روڈ کے ساتھ منسلک بہت کم سڑکیں ہیں جبکہ پل باہمن والی پر نہر کے دونوں اطراف میں چار سنسان راستے نکلتے ہیں لاک ڈاؤن اور عید کی وجہ سے ڈاکو ویسے بھی بڑے بڑے ہاتھ مار رہے ہیں، شہر اور گردونواح پر بڑھتی ہوئی ڈکیتی کی وارداتوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ لوگوں نے سپیڈ بریکر پر نہر کے قریب گاڑی کو روکنے کو روکا لیکن ڈرائیور نے پھرتی سے سائیڈ سے گاڑی نکالنے یا ان ڈاکووں کو کچلنے کی کوشش کی اور گاڑی بے قابو ہو کر نہر میں جا گری۔ہمیں بتایا جا رہا ہے کہ پولیس کی تحقیقات جاری ہیں جیسے ہی کوئی سراغ نکلتا ہے اپ کو مطلع کیا جائے گا.ہماری وزیر اعلی پنجاب عثمان بردار سے درخواست ہے کہ اس سانحہ میں جاں بحق ہونے والے گیارہ افراد کے ورثا کو انصاف دیا جائے اور سانحہ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
وین حادثہ