18 ویں ترمیم کو چھیڑنے کی بجائے مالیاتی ایوارڈ میں وفاق کو 5 سال کا وقت دیا جائے: ملک منصور اعوان

18 ویں ترمیم کو چھیڑنے کی بجائے مالیاتی ایوارڈ میں وفاق کو 5 سال کا وقت دیا ...
18 ویں ترمیم کو چھیڑنے کی بجائے مالیاتی ایوارڈ میں وفاق کو 5 سال کا وقت دیا جائے: ملک منصور اعوان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ماہر قانون ملک منصور اعوان کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم کو نہ چھیڑا جائے بلکہ کوئی ایسا میکانزم بنایا جائے جس سے وفاق کے وسائل میں اضافہ کیا جاسکے ، وفاقی قرضوں کے بوجھ کا شیئر بھی صوبوں میں تقسیم ہونا چاہیے، 18 ویں ترمیم کو چھیڑنے کی بجائے مالیاتی ایوارڈ میں وفاق کو 5 سال کی چھوٹ دے دی جائے۔

 ایک یوٹیوب چینل پر دیے گئے انٹرویو میں ملک منصور اعوان نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے سیاسی معاملے کو سیاسی جماعتوں کو سوچنا چاہیے لیکن مالیاتی معاملے کا کوئی حل نکالنا چاہیے۔اس وقت 18 ویں ترمیم کو بالکل نہ چھیڑیں   کیونکہ آپ اس کو تبدیل بھی  نہیں کرپائیں گے۔  اس میں مسائل کی نشاندہی کریں ، اسلام آباد صوبوں کو بتائے کہ اس کے پاس  پیسے نہیں ہیں اور اس کا حل نکالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق 18 ویں ترمیم میں کیا ترمیم کرنا چاہتا ہے؟ اس حوالے سے کوئی واضح موقف نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے صوبوں کی طرف سے تعاون نہیں مل رہا۔ وفاق کو صوبوں سے اختیارات نہیں لینے چاہئیں کیونکہ حکومت وہی اچھی ہوتی ہے جو ڈور سٹیپ پر ہوتی ہے۔

 ملک منصور اعوان کا کہنا تھا کہ اس وقت اہم بات یہ ہے کہ وفاق کو مالیاتی ایوارڈ میں 5 سال کا وقت دے دیا جائے ۔ اس کے ذریعے وفاق اپنے محصولات کے ذرائع بڑھاسکتا ہے اور دیگر ذرائع آمدن پیدا کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ صوبے اپنے کچھ وسائل وفاق کو دے دیں، یا کوئی ایسا میکانزم بنایا جاسکتا ہے کہ صوبے وفاقی قرضوں کا شیئر تقسیم کریں  تاکہ وفاق سے قرضوں کا بوجھ کم ہوسکے۔