مختلف یونین کونسلوں میں گندگی،لوگوں پر بیماریوں کا حملہ
ملتان ( نیوز رپورٹر ) ملتان انتظامیہ اور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی نااہلی کے باعث میٹروپولیٹن میں شامل ہونے والی نئی یونین کونسل کے مکین گندگی کے (بقیہ نمبر39صفحہ7پر)
ڈھیروں کے درمیان زندگی گذارنے پر مجبورماضی میں میٹرو پولیٹن کارپوریشن یونین کونسل نمبر 1 تا 68 تک مشتمل تھی۔ جسے تقریبا 6 ماہ قبل یونین کونسل 94 تک بڑھا دیا گیا تھا۔ لیکن ڈپٹی کمشنر ملتان، کمشنر ملتان اور دیگر انتظامیہ کی نا اہلی سے ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی حدود تا حال بڑھائی نہ جا سکی اور نئی شامل ہونے والی یونین کونسلوں میں ابھی تک عملہ صفائی تعینات ہو سکا ہے چند ماہ قبل مخیر حضرات کی طرف سے عطیہ کیے گئے لوڈر رکشوں میں سے چند لوڈر رکشہ مذکورہ بالا یونین کونسلوں میں دئیے گئے ہیں جو صرف مین روڈ پر سے کوڑا کرکٹ اٹھا رہے ہیں۔ ان یونین کونسلوں میں سے گذشتہ کئی سالوں سے کوڑا کرکٹ نہ اٹھنے کے باعث اب یہ بڑے بڑے ڈھیروں کی شکل اختیار کر چکے ہیں اور اب شدید تعفن اور بیماریاں پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں۔ یونین کونسل 77 ملز پھاٹک مظفر آباد اپنی گنجان آبادی کی وجہ سے ایک بڑی یونین کونسل مانی جاتی ہے۔ یہاں بھی کوڑا نہ اٹھانے سے علاقہ میں موجود تمام خالی پلاٹ کوڑے کے بڑے ڈھیروں میں تبدیل ہو چکے ہیں اور یہ کوڑے کے بڑے ڈھیر مختلف قسم کی بیماریاں پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں۔ اہلیان علاقہ نے متعدد بار وزیر اعظم پورٹل پر بھی شکایت درج کروائی ہے لیکن کوئی محکمہ داد رسی کے لئے تیار نہیں ہے۔ ڈپٹی کمشنر ملتان اور کمشنر ملتان کو بھی متعدد بار اس مسئلہ سے آگاہ کیا گیا ہے لیکن ان کی توجہ صرف ملتان کے VIP علاقوں پر ہے۔ کچھ دن بعد عید الفظر کے پرمسرت موقع پر ان یونین کونسلوں کے مکین اپنی عید گندگی کے ڈھیروں کے درمیان گذاریں گے جو کہ ان علاقوں کے MNA اور MPAکو منہ پر بدنما داغ ہے اور ان کی کارکردگردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کیپشنیونین کونسل 77 ملز پھاٹک میں گندگی کے ڈھیر انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
نااہلی