ہائیکورٹ کی چیئر پرسن یوتھ لون سکیم تبدیل کرنے کے لیے حکومت کو 2دم کی مہلت
لاہور (نامہ نگار خصوصی ) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ مریم نواز شریف کی وزیر اعظم یوتھ لون سکیم کی چیئرپرسن کے طور پر تعیناتی بادی النظر میں آئین کے منافی ہے ،عدالت یوتھ لون سکیم کے چیئر پرسن کی تبدیلی کے لئے وفاقی حکومت کو 2دن کی مہلت دے رہی ہے ،بصورت دیگر جمعہ کے روز (14نومبر)کو عدالت اس معاملہ کا خود فیصلہ کردے گی۔منظور نظر افراد کو اہم عہدوں پر تعینات نہیں کیا جاسکتا، بادی النظر میں عوام کے 9 ارب روپے کے منصوبے پر یہ تعیناتی غیرآئینی ہے۔ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے یہ آبزرویشن پی ٹی آئی یوتھ ونگ پنجاب کے صدر زبیر نیازی کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت 14نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے دی ۔درخواست گزار کے وکیل شیرازذکاءنے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو نوازنے کے لئے اپنی بیٹی مریم نواز کو چیئرپرسن یوتھ لون سکیم تعینات کیا ہے لہذا انکی تعیناتی کالعدم کی جائے، وفاقی حکومت کی طرف سے ڈپٹی اٹارنی جنرل عامر رحمن چودھری نے موقف اختیار کیا کہ مریم نواز کا بطور چیئرپرسن ایک اعزازی عہدہ ہے اور قرضوں کی تقسیم میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے، وزیر اعظم کو چیف ایگزیکٹو پاکستان ہونے کی بناپر یہ صوابدیدی اختیار ہے کہ وہ کسی بھی قابل شخصیت کو چیئرپرسن یوتھ لون سکیم تعینات کر سکتے ہیں، مریم نواز اس عہدہ کے لئے ایک پائی کی مراعات بھی نہیں لے رہی ہیں ۔اس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ منظور نظر افراد کو اہم عہدوں پر تعینات نہیں کیا جا سکتا، عوامی پیسے کی تقسیم میں ہر لحاظ سے شفافیت ہونی چاہیے، بادی النظر میں چیئرپرسن یوتھ لون سکیم کی تعیناتی غیرآئینی ہے، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ عدالت اس معاملے میں مداخلت نہیں کرسکتی ۔کل کو توکوئی درخواست لے کر آجائے گا کہ سفیروں کے تقرر کے لئے بھی اخبارات میں اشتہار دیا جائے ۔مریم نواز کی اس عہدہ پر تقرری کے لئے باقاعدہ سمری منظور ہوئی تھی جس میں کوئی آئینی یا قانونی سقم نہیں ہے ،اس پر عدالت نے کہا کہ ہم تو سمجھتے ہیں کہ سفیروں کی اسامیاں بھی مشتہر ہونی چاہئیں۔ فاضل جج نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایت کہ وہ وفاقی حکومت سے ہدایات لے کر بتائیں کہ حکومت ازخود مریم نواز کو چیئرپرسن کے عہدے سے ہٹائے گی یا عدالت اپنا فیصلہ دے، عدالتی وقفے کے بعد ڈپٹی اٹارنی جنرل نے پیش ہوکر بتایا کہ وزیر اعظم نواز شریف بیرون ملک دورے پر ہیں لہذا وزیر اعظم سے ہدایات لینے کیلئے کچھ مہلت دی جائے، ڈپٹی اٹارنی جنرل کی استدعا پر عدالت نے وفاقی حکومت کو مزید دو دن کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 14نومبر تک ملتوی کر دی ہے۔
مہلت