ٹیکس حکام کی طرف سے تاجربرادری کو ہراساں کرنا قبول نہیں: فیصل آبادچیمبر
فیصل آباد (بیورورپورٹ) فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شبیر حسین چاولہ نے کہا ہے کہ کاروباری مندے کے حالات میں ٹیکس حکام کی طرف سے مختلف سیکڑز کو ہراساں کرنا کسی صورت بھی قابل قبول نہیں اور 38 اے اور 40 بی جیسی بدنام زمانہ دفعات کی آڑ میں بزنس کمیونٹی میں بددلی پھیلانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی۔ وہ پلاسٹک ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے گفتگو کر رہے تھے جس نے ایسوسی ایشن کے صدر نوید شہزاد کی سربراہی میں شبیر حسین چاولہ سے ملاقات کی اور انہیں اس انڈسٹری سے متعلقہ اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ صدرفیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے کہا کہ تاجر اور صنعتکار برادری نے کبھی جائز ٹیکسوں کی ادائیگی سے انحراف نہیں کیا لیکن ٹیکس حکام کا رویہ اکثر و بیشتر آمرانہ ہوتا ہے اور اس سلسلہ میں وہ زبردستی فیکٹریوں میں داخل ہو کر ریکارڈ اٹھانے سمیت ایسے انتہا پسندانہ اقدامات اٹھاتے ہیں جس سے حکومت اور نجی شعبہ کے درمیان بد اعتمادی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور ٹیکس حکام کو اسی بات کا بخوبی ادراک ہونا چاہیئے کہ کاروباری حالات اچھے نہیں ہیں۔ انرجی کی قیمتیں دوسرے ملکوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہیں جس کی وجہ سے پاکستان میں کاروبار کرنا جہاد سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ایف بی آر ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے کی بجائے موجودہ ٹیکس دہندگان کو ہی نچوڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی اس قسم کی صورتحال میں ٹیکس حکام کے صوابدیدی اختیارات کا مألہ اعلیٰ سطح پر اٹھایا گیا تھا جس کے بعد وقتی طور پر 38 اے اور 40 بی کا بے تحاشہ استعمال مؤخر کر دیا گیا تھا جبکہ اب دوبارہ یہ سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے اور اس سلسلہ میں اب ٹیکسٹائل کے بعد پلاسٹک سیکٹر کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن بارے قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سے کہیں گے کہ وہ اس معاملے کو فوری طور پر دیکھیں اور اس کا قابل قبول حل نکالیں ورنہ اس سلسلہ میں تاجروں کی طرف سے احتجاج کا بھی احتمال ہے۔ اس سے قبل پلاسٹک ایسوسی ایشن کے صدر نوید شہزاد نے صدر چیمبر شبیر حسین چاولہ کو موجودہ بگڑے ہوئے کاروباری حالات بارے آگاہ کیا اور کہا کہ ان حالات میں ٹیکس حکام کے صوابدیدی اختیارات نے تاجروں میں خوف و ہراس کی لہر پیدا کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ان کیلئے اپنے کاروبار کا سلسلہ جاری رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔ اس لئے چیمبر اس معاملہ میں فوری مداخلت کرے تا کہ صورتحال کو مزید بگڑنے سے بچایا جا سکے۔