دھند کے ساتھ سموگ کا ’’تڑکا‘‘ آئندہ 24گھنٹے شہریوں پر بھاری
ملتان ‘ بہاولپور ‘رحیم یار خان (سپیشل رپورٹر ‘ وقائع نگار ‘ بیورو نیوز ‘ بیورو رپورٹ ) (بقیہ 42نمبرصفحہ7پر )
موسمی تبدیلی کے ساتھ ہی ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے میدانی علاقوں میں دھند کے ساتھ ساتھ سموگ کے بادل چھائے رہنے کا سلسلہ بدستور برقرار ہے ۔ تفصیل کے مطابق ملک بھر میں موسمی تبدیلی کے ساتھ ہی ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے میدانی علاقوں میں رات کے وقت دھند پڑنے کے ساتھ ساتھ دن پر سموگ کے بادل چھائے رہنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے اس ضمن میں گزشتہ روز ملتان میں دن بھر دھند کے ساتھ ساتھ سموگ کے بادل چھائے رہے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ سموگ کے باعث شہریوں میں آنکھوں میں جلن کے ساتھ ساتھ سانس لینے میں بھی دشواری کی علامات ظاہر کی ہیں جبکہ بزرگوں اور بڑوں میں آنکھوں میں سوزش کے ساتھ سردرد کی علامات ظاہر کی جارہی ہیں ،اس ضمن میں مقامی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں دھند کے ساتھ سموگ کی شدت میں اضافے کا امکان ہے تاہم دوسری جانب محکمہ صحت کی جانب سے شہریوں کو سموگ سے بچاؤ بارے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں ۔جبکہ جنوبی پنجاب میں سموگ اور سرد ہواؤں کے چلنے سے موسم میں کافی تبدیلی آنا شروع ہوگئی ہے موسم خشک سرد ہونے کی وجہ سے خریف کی فصلوں کی برداشت کاعمل بھی تیز ہوگیاہے خشک سردی پڑنے سے دھان اور کماد کی فصلوں کی کٹائی کاعمل شروع ہونے کاامکان پیدا ہوگیاہے اسی طرح فصل کپاس کے بندٹینڈے بھی کھیلنا شروع ہوگئے ہیں اس طرح ربیع کی فصلوں کی کاشت کاعمل بھی تیز ہوتا جارہاہے موسم کافی حد تک سرد ہوگیا جس سے فصلوں پر مثبت اثرات مرتب ہونے کاامکان ظاہر کیا جارہاہے ۔علاوہ ازیں ملتان کے مختلف ہسپتالوں میں سیزنل انفلوئنزا ایچ ون این ون کے شبہ میں مجموعی طور 12 مریضوں کو داخل کروایا گیا ہے۔جن میں نو مریضوں کا رزلٹ نیگٹو اور تین مریضوں کے رزلٹ کا انتظار ہے۔ملتان میں سیزنل انفلوئنزا کے چار مریض داخل ہوئے۔تین کی رپورٹ نیگیٹو آئی ہے جبکہ ایک مریض دم توڑ گیا۔جسکا رزلٹ انا ابھی باقی ہے۔ڈی جی خان سے آئے مریض کی روپورٹ نیگٹو ہے۔مظفر گڑھ سے آئے مریض کی رپورٹ کا انتظار ہے۔اور وہاڑی سے آئے مریض کے بھی رزلٹ کا ابھی آنا ہے۔دریں اثناء سیزنل انفلوئنزا ایچ ون این ون کے شبہ میں 50 سالہ مریضہ نشتر اسپتال داخل کروائی گئی ہے۔ممتاز بی بی کا تعلق میلسی سے ہے۔سیزنل انفلوئنزا کے شبہ میں 4 مریض نشتر اسپتال میں زیر علاج ہیں۔سیزنل انفلوئنزا کے شبہ میں لایا جانے والا 30 سالہ شعیب دم توڑ گیا جسکی رپورٹ کا انتظار ہے۔ حکومت پنجاب کی ہدایت پر شیخ زید ہسپتال اینڈ میڈیکل کالج میں سموگ سے آگہی اور بچاؤ سے متعلق سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایس شیخ زید ہسپتال ڈاکٹر شبیر عالم نے کہا کہ سموگ سے آگہی اور بچاؤ کے لئے شیخ زید ہسپتال کے سپیشلسٹ ڈاکٹرز سیمینار ز اور آگہی واک میں شرکت کر کے عوام کو اس سے بچاؤ بارے معلومات فراہم کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ سموگ سے بچاؤ کے لئے ضروری ہے کہ اپنے ہاتھوں کا بار بار صاف پانی سے دھویا جائے، آنکھوں کو نہ ملے، پینے کا صاف پانی استعمال کریں، کھانے پینے کی کھلی اشیاء کا استعمال ہر گز نہ کریں، سموگ کے اوقات میں غیر ضروری آمدورفت سے اجتناب کیا جائے، گاڑی کے شیشے بند اور موٹر سائیکل چلاتے ہوئے ہیلمٹ کا استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ شہری گھروں میں پنکھوں کااستعمال نہ کریں اور کھڑکیاں دروازے بند رکھیں، ٹھنڈے پانی و مشروب سے پرہیز کریں، سادہ پانی آٹھ سے دس گلاس روزانہ استعمال کریں۔پروفیسر ڈاکٹر مسعود الحق نے شرکاء کو ملٹی میڈیا پر سموگ کے اثرات اور اس سے بچاؤ بارے آگہی دیتے ہویئے بتایا کہ اپنے ارد گرد کے ماحول کو صاف رکھیں، موٹر سائیکل کا کم سے کم استعمال کریں ، ہیلمٹ، کالے چشمے بھی ضروراستعمال کریں جبکہ پیدل چلنے کو ترجیح دیں۔فوکل پرسن ڈاکٹر عمر فاروق نے کہا کہ آنکھوں میں جلن کی صورت میں فوری اپنے قریبی ہسپتال میں رابطہ کریں جبکہ ہر ممکن احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کیا جائے۔ڈی ایم ایس ڈاکٹر الیاس نے شرکاء میں سموگ سے بچاء کے آگہی پمفٹس اور ماسک تقسیم کئے۔اس موقع پر ڈاکٹر محمد عظیم، ڈاکٹر جمال انور، ڈاکٹر طارق، ڈاکٹر لیق الرحمن، فارماسسٹ ڈاکٹر طاہر محمود، میڈم عصمت، ڈاکٹر ذیشان بشیر، ڈسپنسر عبدالوحید،نعمان اور تمام پیرا میڈیکل سٹاف ، نرسنگ اور ہسپتال کے عملے نے بھر پور شرکت کی۔بہاولپور سے بیورو رپورٹ کے مطابق بہاول پورمیں الصبح سے ہی سموگ چھائی رہی اور سارا دن سموگ کے باعث سورج نہ نکلا وقفہ وقفہ سے تھوڑی دیر کیلئے سورج اپنادرشن دیکر پھر سموگ کی چادراوڑھ لیتا سموگ کے باعث شہریوں کو سانس لینے میں دشواری اورآنکھوں میں چبھن کی شکایت رہی ۔
سموگ