ضلع مظفر گڑھ ، بیشتر تھانے جونیئر سب انسپکٹر ز کے حوالے ، ڈکیت گینگ دوبارہ منظم ، شہری خوفزدہ
مظفرگڑھ(نمائندہ خصوصی )ضلع مظفرگڑھ کے بیشتر تھانوں میں جونئیر اور ناتجربہ کار سب انسپکٹرز کو ایس ایچ اوز تعینات کردیا گیا,ضلع کے سب سے بڑے تھانہ محمود کوٹ میں ٹی ایس آئی کو ایس ایچ او لگا کر میرٹ کی دھجیاں اڑا دی گئی جبکہ ماڈل پولیس اسٹیشن تھانہ سٹی مظفرگڑھ میں بھی سب انسپکٹر کو ایس ایچ او لگا کر آئی جی پنجاب کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا گیا,تفصیل کے مطابق ضلع میں 21 تھانے (بقیہ نمبر11صفحہ12پر )
قائم ہیں لیکن جنوبی پنجاب میں اس وقت ضلع مظفرگڑھ جرائم میں سرفہرست ہے جہاں دن دیہاڑے بڑھتی ہوئی وارداتوں کے سبب شہری اپنے قیمتی مال سے محروم ہورہے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ ضلع مظفرگڑھ کے 22 میں سے 17 تھانوں میں میرٹ سے ہٹ کر سفارشی اور ناتجربہ کار جونئیر سب انسپکٹرز کو ایس ایچ او تعینات کرنا ہے اس وقت ضلع مظفرگڑھ کے سب سے بڑے اور حساس تھانہ محمود کوٹ میں ٹرینی سب انسپکٹر ملک ندیم حیدر کو ایس ایچ او تعینات کیا گیا ہے جبکہ ماڈل پولیس اسٹیشن تھانہ سٹی مظفرگڑھ میں بھی اپنے ہی قانون اور آئی جی پنجاب کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سب انسپکٹر جام سجاد کو ایس ایچ او تعینات کیا گیا ہے جبکہ سنیئر پولیس افسران کی واضح ہدایات ہیں کہ ماڈل پولیس اسٹیشن میں انسپکٹر کو ہی ایس ایچ او تعینات کیا جائے اسی طرح تھانہ سول لائن میں سب انسپکٹر ادریس خان, تھانہ کرمداد قریشی, تھانہ شاہ جمال میں سب انسپکٹر نواز لنڈ, تھانہ سٹی علی پور میں سب انسپکٹر علی عمران, تھانہ صدر علی پور میں سب انسپکٹر عمار یاسر, تھانہ جتوئی میں سب انسپکٹر عبدالکریم کھوسہ, تھانہ بیٹ میر ہزار خان میں سب انسپکٹر احمد فراز, تھانہ خیر پور سادات میں سب انسپکٹر فرحان کریم, تھانہ سیت پور میں سب انسپکٹر اظہر حیدر, تھانہ کوٹ ادو میں سب انسپکٹر نصراللہ ملکانی, تھانہ شہر سلطان میں سب انسپکٹر اسماعیل مستوئی اور تھانہ سنانواں میں سب انسپکٹر منیر چانڈیہ تعینات ہیں جبکہ 22 میں سے صرف 5 تھانوں میں انسپکٹر تعینات ہیں جن میں تھانہ صدر مظفرگڑھ میں انسپکٹر اسلم ملغانی, تھانہ دائرہ دین پناہ میں انسپکٹر سعید, تھانہ رنگ پور میں انسپکٹر محی الدین, تھانہ خان گڑھ میں انسپکٹر مجاہد حسین اور تھانہ روہیلانوالی میں انسپکٹر خالد بلال شامل ہیں دلچسپ امر یہ ہے کہ اس وقت ضلع مظفرگڑھ پولیس کے پاس لائن پولیس میں درجنوں سنیئر انسپکٹرز موجود ہے جن کو میرٹ کے مطابق ایس ایچ او تعینات کرنے کی بجائے کھڈے لائن ڈالا ہوا ہے اور تھانوں میں جونئیر, ناتجربہ کار سب انسپکٹرز تعینات ہونے کی وجہ سے بیٹ کے علاقوں میں بوسن گینگ جیسے بدنام زمانہ ڈکیت گینگ کی باقیات دوبارہ منظم ہورہی ہے تو مظفرگڑھ کے شہر میں ہونیوالی ڈکیتی کی وارداتوں کا بھی پولیس سراغ لگانے میں بری طرح ناکام ہے جس سے عوام عدم تحفظ کا شکار ہے اور تھانوں میں پرائیویٹ منشیوں کے ذریعے جاری لوٹ مار نے بھی کرپشن کے ریٹ میں اضافہ کرکے انصاف کے حصول کے لیے جانیوالے شہریوں کو دہرے عذاب میں مبتلا کررکھا ہے. دلچسپ صورت حال اس وقت بھی اختیار کرگئی جب نئے تعینات ہونیوالے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مظفرگڑھ عمران کشور نے انجمن تاجران, وکلا, علما کرام اور صحافیوں کے وفود سے تعارفی ملاقاتیں کی تو ہر طبقے کے افراد نے ضلع بھر کے تھانوں میں کرپشن اور جھوٹے مقدمات کے اندراج کی شکایات کے انبار لگا دیئے جس پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مظفرگڑھ عمران کشور کیلئے ضلع مظفرگڑھ ایک چیلنج بن گیا ہے اور انہوں نے ضلع میں جلد بڑی تبدیلیاں کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔
شہری خوفزدہ