کراچی پریس کلب پر دھاوا، سینئر صحافی نصر اللہ کی حراست کے خلاف احتجاجی کیمپ

کراچی پریس کلب پر دھاوا، سینئر صحافی نصر اللہ کی حراست کے خلاف احتجاجی کیمپ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) 08نومبر 2018 بروز جمعرات کراچی پریس کلب پر نامعلوم سرکاری اہلکاروں کے دھاوے ،کلب کے تقدس کی پامالی اورصحافیوں کو ہراساں کرنے اورجمعہ 09 نومبر کی شب سینئر صحافی اور رکن کراچی پریس کلب نصراللہ خان کی غیرقانونی حراست کے خلاف 11 نومبر بروز اتوار کراچی پریس کلب پر احتجاجی کیمپ لگایا گیا ہے جس میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں، تمام صحافی یونینز کے عہدیداران ،سیاستدانوں اور سول سوسائٹی سے وابسطہ شخصیات شرکت کررہی ہیں۔ کراچی پریس کلب پر احتجاجی کیمپ کاافتتاح سیکریٹری کراچی پریس کلب مقصود یوسفی نے کیا۔ سینئر صحافی اور پی ایف یو جے کے رکن جاوید اصغر چوہدری،سیکریٹری کے یو جے حامد الرحمن ،ممبر کراچی پریس کلب شاہد غزالی ،ممبر کے یو جے سعید جان بلوچ،سابق سیکریٹری کراچی پریس کلب عامر لطیف اور سیکریٹری جنرل پی ایف یو جے دستور سہیل افضل خان نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ تین دن قبل کراچی پریس کلب پر مسلح سرکاری اہلکاروں کے دھاوے اور پریس کلب کے تقدس کو پامال کرنے کے شرمناک واقعے پر احتجاج کرنے کرنے والے صحافیوں ہراساں کرنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں۔صحافیوں کے احتجاج کو دبانے کے لئے جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب ممبرکراچی پریس کلب اور سینئر صحافی نصر اللہ خان کے گھر پر چھاپہ مار کر غیرقانونی حراست میں لے لیا گیا اور صحافیوں کو چپ رہنے کا پیغام دیا گیا ہے ۔پاکستان فیڈرل یونین آ ف جرنلسٹس دستور کے جنرل سیکریٹری سہیل افضل نے کہا کہ صحافی اپنے اتحاد کو قائم رکھیں۔ کراچی پریس کلب میں نے ہمیشہ جمہوری قوتوں کا ساتھ دیا ہے لیکن آ ج جمہوری قوتیں صحافیوں کے معاملے پر خاموش تماشائی کا کردار اداکررہی ہیں۔ شاہد غزالی نے اپنے خطاب میں کہا کہ صحافی پرامن ہیں اور ہمیشہ جمہوری قوتوں کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں ۔انہو ں نے مطالبہ کیا کہ نصراللہ چوہدری کو فوری طور پر رہا کیا جائے ورنہ ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔سعید جان بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پریس کلب پر ریاستی اداروں کا چھاپہ چادر اور چاردیواری کو پامال کرنے کے مترادف ہے نصراللہ صحافی ایک شریف انسان ہیں لہذا انہیں فوری طورپر رہا کیا جائے۔ جاوید اصغرچوہدری نے اپنے خطاب میں نصراللہ چوہدری کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پریس کلب نے ہمیشہ جمہوری قوتوں کا ساتھ دیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ نصراللہ چوہدری کو رہا نہ کیا گیا تو ملک بھر کی صحافتی تنظیمیں احتجاج کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ صحافی پہلے بھی متحد تھے اب بھی متحد ہیں۔عامر لطیف نے کہا کہ ملک بھر میں صحافیوں کے خلاف منظم سازش جاری ہے۔اور صحافی متحد ہوکر ان سازشوں کو ناکام بنادیں گے۔کراچی پریس کلب کے سابق صدر فاضل جمیلی نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک نصر اللہ چوہدری کو باعزت طریقے سے بری نہیں کیا جاتا اور ان کے ادارے اور فیملی سے معذرت نہیں کی جاتی ہماری جدوجہد اسی طرح جاری رہے گی۔ ہم اپنی جدوجہد کے لیے سڑکوں پر اور ان اداروں کے باہر بھی احتجاج کرنا جانتے ہیں کراچی پریس کلب مظلوموں کی آواز ہے جن کے پیاروں کو نامعلوم افراد اٹھاکر لے جاتے ہیں اور ان مظلوموں کے لیے کراچی پریس کلب کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔کراچی پریس کلب کے سابق صدر امتیاز خان فاران نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نصراللہ چوہدری کی رہائی کے لیے ہم نے آئینی طریقہ اپنایا ہے ہم سے بین الاقوامی میڈیا کے لوگ رابطہ کررہے ہیں لیکن ہمیں پاکستان کی سالمییت عزیز ہے لیکن برداشت کی بھی ایک حد ہوتی ہے، ہماری آواز کو دبانے سے مقتدر اداروں کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے صحافی بھائی ابھی تک بہت احتیاط سے کام لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہماری کسی ساتھی کے خلاف شکایت ہے تو کراچی پریس کلب کے صدر اور سیکریٹری سے رابطہ کرکے معلومات حاصل کی جاسکتی ہے لیکن کراچی پریس کلب پر دھاوا بول کر غیر آئینی طریقہ اختیار کیاگیاہے ہماری جدوجہد نصراللہ چوہدری کی رہائی کے لیے جاری رہے گی۔ کراچی پریس کلب کے صدر احمد خان ملک کا کہنا تھا کہ نئی حکومت کے دور میں غریب صحافی کی فریاد سننے والا کوئی نہیں ہے۔ پاکستان کے معتبر ادارے اور جمہوریت کی علامت سمجھنے والے کراچی پریس کلب کے تقدس کو پامال کیاگیا ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اور سینئر صحافی نصراللہ چوہدری کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔