جماعۃ الدعوۃ آسیہ کیس میں عدالتی فیصلے کا احترام کرتی ہے ،ترجمان
لاہور(این این آئی)ترجمان جماعت الدعوۃ نے کہاہے کہ جماعت الدعوۃکو آسیہ بی بی کیس کے فیصلے پر تحفظات ہیں تاہم عدلیہ سمیت قومی اداروں کا احترام کرنا چاہیے جس کی وجہ سے انہوں نے حالیہ احتجاج میں شرکت نہیں کی۔جماعت الدعوۃ کے ترجمان احمد ندیم نے ایک انٹرویوکے دور ان سیاسی و مذہبی جماعتوں کے احتجاج پر خاموش رہنے کی وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ ہماری جماعت نے عدالتی فیصلہ آنے کے بعد د دن احتجاج کا اعلان کیا تھا تاہم جب احتجاج پر تشدد ہوا تو ہماری جماعت نے فیصلہ کیا کہ سڑکوں پر آنے کے بجائے اسے جمعہ کی نماز تک محدود رکھا جائے۔ جس دن یہ فیصلہ آیا ٗہماری جماعت کے اہم رہنما پہلے ہی سے اجلاس میں تھے جس میں اس فیصلے کے اثرات بھی زیر بحث آئے اور سینئر وکیلوں سے معاملے پر مشاورت کی گئی جس کے بعد جماعت نے اسے قانونی غلطی قرار دیتے ہوئے اس کا قانونی حل طلب کرنا ہی بہتر سمجھا۔ جماعت الدعوۃکا موقف ہے کہ شک کا فائدہ صحیح ہے یا غلط اس کا فیصلہ عدالت میں وکیلوں کے ذریعے دی جانے والی درخواست سے ہی سامنے آسکتا ہے جس کی وجہ سے ہم نے سڑکوں پر جانے کے بجائے قانونی کارروائی کے مکمل ہونے کے انتظار کرنے کا فیصلہ کیا۔ترجمان کے مطابق جماعت الدعوۃکے سربراہ نے ان ہی وجوہات کی بنا پر سب سے پہلے نظر ثانی پٹیشن کا مطالبہ کیا جس کا مفتی منیب، سراج الحق سمیت دیگر نے پیروی کی۔جب حافظ سعید کو رواں سال جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا ہم تب بھی پر امن رہے تھے اور اپنی توجہ یوم کشمیر کی طرف مبذول کر رکھی تھی۔ یہ باتیں ثابت کرتی ہیں کہ ہم پر امن ہیں اور قانونی کارروائی کا احترام کرتے ہیں۔
ترجمان