مذہبی دل آزاری پر مبنی کیس‘سینٹرل جیل میں وکلاء دلائل کے بعد سماعت کل تک ملتوی
ملتان (خبر نگار خصوصی) سینئر سول جج جہانیاں نے گیارہویں امام ہونے کے مبینہ دعویدار ملزم کے خلاف مذہبی دل آزاری پر مبنی کیس کی سماعت گزشتہ روز سینٹرل جیل میں کی اور وکلاء (بقیہ نمبر35صفحہ12پر)
دلائل کے بعد سماعت کل 13 نومبر تک ملتوی کردی ہے۔ فاضل عدالت میں سماعت کے دوران ملزم(ف) کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کا موکل انتہائی زیرک اور راسخ العقیدہ مسلمان ہے جو اس مقدمہ میں بلکل بے گناہ ہے اسے اس مقدمے میں پھنسانے کے لئے ناپاک سازش کی گئی ہے اس نے کبھی گیارہویں امام ہونے کا دعوی نہیں کیا بلکہ اس نے دو درجن کے لگ بھگ کتابیں لکھی ہیں اور ان تمام کتاب میں کوئی قابل اعتراض چیش نہیں، مزید موقف اختیار کیا کہ ٹھٹھہ صادق آباد کی فوزیہ سردار نامی ایک خاتون نے رانا محمد فریاد کے ساتھ مل کر سازش کی ہے بعدازاں پولیس کے ساتھ مل کر مذہبی دل آزاری کا مقدمہ درج کرادیا اور پولیس نے بھی تحقیق کیے بغیر اس نوجوان کو ملزم گردان کر جیل بھجوا دیا اور اس کے خلاف نہ صرف مذہبی دل آزاری بلکہ 16 ایم پی او کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔
سماعت ملتوی